اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین کیمپ پرحملے میں 15 فلسطینی شہید شہادتوں کی تعداد 735 سے تجاوز کرگئی
صیہونی فوج نےاقوام متحدہ کےپناہ گزین کیمپ پرحملہ کیاجبکہ آج اسرائیلی سفاکیت میں 40فلسطینی شہید اور200 سےزائدزخمی ہوئے
اسرائیل کی غزہ میں درندگی مسلسل 17 ویں روز بھی جاری ہے اور تازہ کارروائی میں صیہونی فوج نے متاثرین کے لئے قائم کردہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 15 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ آج اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے بیت الحنون میں اسکول میں واقع اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت 15 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے، بمباری کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں اور لاشوں کو بیت الحنون اور ملحقہ علاقوں کے اسپتالوں میں منتقل کردیا۔
اس سے قبل اسرائیلی ٹینکوں نے علی الصبح غزہ میں ٹینکوں کی مدد سے شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 18 فلسطینی شہید جب کہ متعدد زخمی ہو گئے، صیہونی فوج نے خان یونس کے علاقے میں بھی شدید بمباری کی ۔ صیہونی افواج کی جانب سے 17 روز سے جاری بمباری کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 739 ہوگئی۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائی میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ادھرامریکی وزیر خارجہ جان کیری اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے اسرائیلی حکام سے ملاقات کے بعد مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے مصری حکام سے بات چیت کریں گے۔ دوسری جانب ایک امریکی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ باوجود کوششوں کے اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ اس ہفتے کے آخر تک دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی ہو جائے گی۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ہمیں صیہونی افواج کے خلاف کامیابیاں مل رہی ہے اور حماس کے کارکنوں کی کارروائی میں اسرائیلی فوجیوں کی بھی بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے جب کہ صیہونی فوج عام شہریوں کو شہید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ایک ہی صورت میں جنگ بندی ممکن ہے کہ جب تک صیہونی افواج غزہ کے 18 لاکھ نہتے فلسطینیوں کا محاصرہ ختم نہیں کرتی اور ہم جنگ بندی کے کسی بھی ایسے معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی بات نہ کی گئی ہو۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے بیت الحنون میں اسکول میں واقع اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت 15 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے، بمباری کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں اور لاشوں کو بیت الحنون اور ملحقہ علاقوں کے اسپتالوں میں منتقل کردیا۔
اس سے قبل اسرائیلی ٹینکوں نے علی الصبح غزہ میں ٹینکوں کی مدد سے شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 18 فلسطینی شہید جب کہ متعدد زخمی ہو گئے، صیہونی فوج نے خان یونس کے علاقے میں بھی شدید بمباری کی ۔ صیہونی افواج کی جانب سے 17 روز سے جاری بمباری کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 739 ہوگئی۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائی میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ادھرامریکی وزیر خارجہ جان کیری اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لئے اسرائیلی حکام سے ملاقات کے بعد مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے مصری حکام سے بات چیت کریں گے۔ دوسری جانب ایک امریکی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ باوجود کوششوں کے اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ اس ہفتے کے آخر تک دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی ہو جائے گی۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ہمیں صیہونی افواج کے خلاف کامیابیاں مل رہی ہے اور حماس کے کارکنوں کی کارروائی میں اسرائیلی فوجیوں کی بھی بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے جب کہ صیہونی فوج عام شہریوں کو شہید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ایک ہی صورت میں جنگ بندی ممکن ہے کہ جب تک صیہونی افواج غزہ کے 18 لاکھ نہتے فلسطینیوں کا محاصرہ ختم نہیں کرتی اور ہم جنگ بندی کے کسی بھی ایسے معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی بات نہ کی گئی ہو۔