سادہ لباس اہلکاروں پر مشتمل پولیس ٹیموں کوختم کردیا جائےقائم مقام آئی جی سندھ
سماجی برائیوں میں ملوث افسران و اہلکاروں کو برطرف کیا جائے، غلام حیدر جمالی
قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے ہدایات جاری کیں ہیں کہ تھانوں کی سطح پر سادہ لباس افسران واہلکاروں پر مشتمل کرائم کے نام سے آپریٹ کرنے والی پولیس ٹیموں کو فوری طور پر ختم کردیا جائے۔
یہ ہدایات انھوں نے مختلف عوامی شکایات اور میڈیا رپورٹس کے تناظر میں جاری کیں ، انہوں نے کہا کہ ایسے تمام پولیس افسران واہلکار جو معاشرے میں مختلف سماجی برائیوں مثلاً منشیات جوئے کے اڈوں کی سرپرستی میں ملوث پائے جائیں انھیں فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر کے محکمانہ و قانونی کارروائیوں کویقینی بنایا جائے، اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے ہدایات دیں کہ اشتہاری ومفرور ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے جاری مہم کو موثر بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیکر انھیں اسپیشل ٹاسک دیا جائے۔
غلام حیدر جمالی نے کہاکہ اس حوالے سے تھانوں کی مانیٹرنگ کی جائے اور جائزہ لیا جائے کہ انویسٹی گیشن افسران کی رپورٹس پر متعلقہ عدالتوں نے مختلف مقدمات میں عدم گرفتار یا ضمانتوں پر رہائی کے بعد سماعت کے لیے پیش نہ ہونے والے کتنے ملزمان کو مفرور یا اشتہاری قرار دیا اور بعدازاں ایسے ملزمان کی گرفتاری کے لیے تھانہ پولیس اور انویسٹی گیشن پولیس نے کیا اقدامات اختیار کیے، بصورت دیگر مفرور اوراشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے جملہ اقدامات میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے پولیس افسران و اہلکاروں کو ذمے داریوں سے سبکدوش کردیا جائے ، باالخصوص اشتہاری وسنگین جرائم کی وارداتوں، مقدمات میں مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلیے تھانوں کی سطح پر انٹیلی جنس نظام کو مضبوط کیا جائے۔
یہ ہدایات انھوں نے مختلف عوامی شکایات اور میڈیا رپورٹس کے تناظر میں جاری کیں ، انہوں نے کہا کہ ایسے تمام پولیس افسران واہلکار جو معاشرے میں مختلف سماجی برائیوں مثلاً منشیات جوئے کے اڈوں کی سرپرستی میں ملوث پائے جائیں انھیں فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر کے محکمانہ و قانونی کارروائیوں کویقینی بنایا جائے، اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے ہدایات دیں کہ اشتہاری ومفرور ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے جاری مہم کو موثر بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیکر انھیں اسپیشل ٹاسک دیا جائے۔
غلام حیدر جمالی نے کہاکہ اس حوالے سے تھانوں کی مانیٹرنگ کی جائے اور جائزہ لیا جائے کہ انویسٹی گیشن افسران کی رپورٹس پر متعلقہ عدالتوں نے مختلف مقدمات میں عدم گرفتار یا ضمانتوں پر رہائی کے بعد سماعت کے لیے پیش نہ ہونے والے کتنے ملزمان کو مفرور یا اشتہاری قرار دیا اور بعدازاں ایسے ملزمان کی گرفتاری کے لیے تھانہ پولیس اور انویسٹی گیشن پولیس نے کیا اقدامات اختیار کیے، بصورت دیگر مفرور اوراشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے جملہ اقدامات میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے پولیس افسران و اہلکاروں کو ذمے داریوں سے سبکدوش کردیا جائے ، باالخصوص اشتہاری وسنگین جرائم کی وارداتوں، مقدمات میں مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلیے تھانوں کی سطح پر انٹیلی جنس نظام کو مضبوط کیا جائے۔