طالب جوہری کے داماد مبارک کاظمی کی تدفین مقدمہ درج
دہشت گردوں نے ملکی سلامتی خطرے میں ڈال دی، قاتل گرفتار کیے جائیں،عباس کمیلی
ممتازعالم دین علامہ طالب جوہری کے داماد مبارک علی کاظمی کووادی حسین قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔
مرحوم کی نماز جنازہ امام بارگاہ انچولی سوسائٹی میںعلامہ غلام علی وزیری نے پڑھائی جس میں علامہ عباس کمیلی، مولاناشہنشاہ حسین نقوی، علامہ امین شہیدی، علامہ اعجازبہشتی سمیت علماکرام،مرحوم کے عزیزواقارب اوراہل علاقہ نے بڑی تعدادمیں شرکت کی،علما نے مبارک علی کاظمی ایڈوکیٹ کے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اورکہاکہ دہشت گردملک بھرمیں بیگناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،دہشت گردوں نے ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مبارک علی کے قاتلوں کو فوری گرفتارکرکے کیفرکردار تک پہنچایاجائے، سیدمبارک رضا کا ظمی ولد سید مصطفیٰ کاظمی کے قتل کامقدمہ 331/2014 بجرم دفعہ 302،324،353/34PPC اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سرکارمدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف عزیز بھٹی تھانے میں درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپردکردی گئی،ایس ایچ او سب انسپکٹر سر فراز علیانہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 3خول ملے ہیں جنھیں فارنزک لیبارٹری بھجوا دیاگیاہے،واقعہ فرقہ واریت کا شاخسانہ معلوم ہوتاہے ،پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
دریں اثنا سید مبارک علی کاظمی ایڈووکیٹ کے بہمانہ قتل کے خلاف کراچی کے وکلا نے تمام ماتحت عدالتوں کامکمل بائیکاٹ کیا اوراحتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ملیر ڈسٹرکٹ کورٹس، سٹی کورٹس سمیت دیگرخصوصی عدالتوںمیںزیرسماعت ہزاروں مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکی ،جیل حکام نے بھی قیدیوںکوپیشی کیلیے عدالتوں میںنہیں بھیجا تھا ،وکلا رہنمائوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
مرحوم کی نماز جنازہ امام بارگاہ انچولی سوسائٹی میںعلامہ غلام علی وزیری نے پڑھائی جس میں علامہ عباس کمیلی، مولاناشہنشاہ حسین نقوی، علامہ امین شہیدی، علامہ اعجازبہشتی سمیت علماکرام،مرحوم کے عزیزواقارب اوراہل علاقہ نے بڑی تعدادمیں شرکت کی،علما نے مبارک علی کاظمی ایڈوکیٹ کے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اورکہاکہ دہشت گردملک بھرمیں بیگناہ عوام کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،دہشت گردوں نے ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مبارک علی کے قاتلوں کو فوری گرفتارکرکے کیفرکردار تک پہنچایاجائے، سیدمبارک رضا کا ظمی ولد سید مصطفیٰ کاظمی کے قتل کامقدمہ 331/2014 بجرم دفعہ 302،324،353/34PPC اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سرکارمدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف عزیز بھٹی تھانے میں درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپردکردی گئی،ایس ایچ او سب انسپکٹر سر فراز علیانہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 3خول ملے ہیں جنھیں فارنزک لیبارٹری بھجوا دیاگیاہے،واقعہ فرقہ واریت کا شاخسانہ معلوم ہوتاہے ،پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔
دریں اثنا سید مبارک علی کاظمی ایڈووکیٹ کے بہمانہ قتل کے خلاف کراچی کے وکلا نے تمام ماتحت عدالتوں کامکمل بائیکاٹ کیا اوراحتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ملیر ڈسٹرکٹ کورٹس، سٹی کورٹس سمیت دیگرخصوصی عدالتوںمیںزیرسماعت ہزاروں مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکی ،جیل حکام نے بھی قیدیوںکوپیشی کیلیے عدالتوں میںنہیں بھیجا تھا ،وکلا رہنمائوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔