مقامی مارکیٹ میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان

نئے درآمدی معاہدوں کے تحت روئی کی پاکستان میں مارچ سے مئی تک پہنچنے کی اطلاعات ہیں

اسلام آ باد:

درآمدی معاہدوں کے تحت روئی کی آمد میں غیر متوقع تاخیر، کپاس کی ملکی پیداوار میں غیر معمولی کمی اور موصول ہونے بڑے برآمدی آرڈرز کے دباؤ سے مقامی مارکیٹ میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان پیدا ہوگیا ہے جس سے روئی کی فی من قیمت 20ہزار روپے کے ساتھ کاٹن ایئر 25۔2024 کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔

جبکہ درآمدی روئی اور دھاگے پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بحال رکھنے یا نہ رکھنے سے متعلق ایف بی آر نے 13جنوری کو اجلاس طلب کرلیا ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ روئی درآمدی کنندگان کی جانب سے پیشگی کیے گئے معاہدوں کی حامل روئی اگرچہ پاکستان پہنچ گئی ہے لیکن نئے درآمدی معاہدوں کے تحت روئی کی پاکستان میں مارچ سے مئی تک پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون ملک روئی خریداری میں ریکارڈ اضافے کے باعث روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے دوران ایک ماہ کی موخر ادائیگی پر روئی کی قیمتیں جاری سیزن کی بلند ترین سطح بیس ہزار روپے فی من تک جبکہ روٹین ادائیگی میں انیس ہزار سے انیس ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں جبکہ ان میں مزید تیزی کا رجحان بھی متوقع ہے۔

انھوں نے بتایا رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ہدف کے مقابلے میں اکاون فیصد جبکہ پچھلے سال کے مقابلے میں32فیصد کم ہونے لیکن ملز کو بڑی مقدار میں ٹیکسٹائل پراڈکٹس کے برآمدی آرڈرز ملنے کے باعث روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

Load Next Story

@media only screen and (min-width: 1024px) { div#google_ads_iframe_\/11952262\/express-sports-story-1_0__container__ { margin-bottom: 15px; } } @media only screen and (max-width: 600px) { .sidebar-social-icons.widget-spacing { display: none; } }