توانائی کے مسائل کو حل کرنے والی ’پیپر بیٹری‘

یہ بیٹری قابلِ تجدید مواد سے بنائی ہے جو زمین میں جانے کے بعد چھ ہفتوں کے اندر تحلیل ہوسکتے ہیں

سائنس دانوں نے تحلیل ہوجانے والی ایک پیپر بیٹری بنائی ہے جس کے متعلق ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ہمارے توانائی کے استعمال اور ذخیرہ کرنے کے طریقے کو بدل کر رکھ سکتی ہے۔

سنگاپور کی مقامی اسٹارٹ اپ کمپنی فلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا کی سب سے پائیدار بیٹری بنائی ہے جو بجلی کو ذخیرہ کرنے میں درپیش بڑے ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سائنس دانوں نے یہ بیٹری قابلِ تجدید مواد سے بنائی ہے جو زمین میں جانے کے بعد چھ ہفتوں کے اندر تحلیل ہوسکتے ہیں۔

فلنٹ کا کہنا ہے کہ اس کی پیپر بیٹری کی زندگی روایتی لیتھیم آئن بیٹری کے برابر ہی ہے لیکن اس کے مقابلے میں یہ بیٹری کم وزن، کم قیمت اور روز مرہ کے برقی آلات کو مطلوبہ توانائی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ ایک پانی پر مبنی ریچارج ایبل بیٹری ٹیکنالوجی ہے جس کو بنیاد سے ہی پائیداری کے ساتھ بنایا گیا ہے۔

یہ بیٹری ایک کاغذ کے ٹکڑے (جو ایک الیکٹرولائٹ اور سیپریٹر کے طور پر کام کرتا ہے) میں موجود ہائیڈروجیل کے دائر ے کو استعمال کرتے ہوئے کام کرتی ہے۔

جبکہ اس کے ڈیزائن کا مقصد اس کو لیتھیم آئن بیٹری بنانے کے موجودہ عمل کے ساتھ جوڑنا ہے۔

Load Next Story

@media only screen and (min-width: 1024px) { div#google_ads_iframe_\/11952262\/express-sports-story-1_0__container__ { margin-bottom: 15px; } } @media only screen and (max-width: 600px) { .sidebar-social-icons.widget-spacing { display: none; } }