طویل وقت تک سانس روک کر زیرِ آب چہل قدمی کا نیا عالمی ریکارڈ

ایمبر کے پاس پہلے ہی 17 آسٹریلوی فری ڈائیونگ ریکارڈز موجود ہیں

ایک آسٹریلوی غوطہ خور نے ایک ہی سانس کے ساتھ پانی کے اندر طویل ترین چہل قدمی کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑنے کے لیے 35 سالہ خاتون نے سوئمنگ پول کے نیچے 370 فٹ، 2 انچ چہل قدمی کی۔

35 سالہ ایمبر بورکی جو 10 سال سے زیادہ عرصے سے فری ڈائیونگ کر رہی ہیں، نے پول کے اندر اور باہر کئی ہفتوں کی ٹریننگ کی تا کہ اپنا ذاتی 334 فٹ، 7 انچ کے ریکارڈز کے ساتھ ساتھ 357 فٹ، 7 انچ کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی توڑسکیں۔

خاتون نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں یہ اپنی کامیابی کے احساس کے لیے کرنا چاہتی تھی کیونکہ گنیز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز حاصل کرنا میرا ہمیشہ سے خواب رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہ اسلیے بھی کیا ہے تاکہ آسٹریلین میرین کنزرویشن سوسائٹی کے لیے رقم جمع کرسکوں۔

ایمبر کی پانی کے اندر چلنے کی تکنیک میں خود کو جھکانا شامل تھا، اسطرح کے دھڑ 90 ڈگری کے زاویے پر تیراکی جیسی پوزیشن میں آجائے جب کہ پاؤں پول کے فرش پر تھے۔

واضح رہے کہ ایمبر کے پاس پہلے ہی 17 آسٹریلوی فری ڈائیونگ ریکارڈز اور ایک انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار دی ڈیولپمنٹ آف ایپنیا ورلڈ ریکارڈ موجود ہے۔
 

Load Next Story

@media only screen and (min-width: 1024px) { div#google_ads_iframe_\/11952262\/express-sports-story-1_0__container__ { margin-bottom: 15px; } } @media only screen and (max-width: 600px) { .sidebar-social-icons.widget-spacing { display: none; } }