وزیر اعظم نے پی آئی اے کی پیرس پرواز کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا

ایفل ٹاور کے قریب قومی ائیر لائن کے جہاز کے ساتھ” وی آرکمنگ“ کا غلط تاثر گیا، نائب وزیر اعظم

پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اشتہار (فوٹو انٹرنیٹ)

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے پی آئی اے کی پیرس کیلیے پروازیں بحال ہونے پر ایئرلائن کی جانب سے جاری اشتہار پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹ کا اجلاس منگل کے روزچیئرمین سینٹ سید یوسف رضاگیلانی کی صدارت میں ہوا۔

شیری رحمان کے توجہ دلاو نوٹس پر اسحاق ڈار نے بتایا کہ حکومتی اقدامات سے یورپ کیلئے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوئیں، وزیر اعظم نے قومی ائیر لائن کی پیرس پروازوں کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایفل ٹاور کے قریب قومی ائیر لائن کے جہاز کے ساتھ” وی آرکمنگ“ کا غلط تاثر گیا۔ سحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن کی نجکاری ضرور آگے بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن کے 6 بوئنگ طیارے ہیں۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر رمل درآمد نہ کرانے پر پی ٹی آئی اراکین نے اعجازچوہدری اور عمران خان کی تصاویر اٹھاکر چئیرمین سینٹ کے ڈائس کا گھیراو کیا اور نعرے بازی کی۔

چئیرمین کے ڈائس کے سامنے پی ٹی آئی اراکین اکٹھے ہو ئے اور اعجاز چوہدری کو رہا کرو کے نعرے لگائے۔ پی ٹی آئی اراکین نے بانی پی ٹی آئی،اعجاز چوہدری کی تصاویر بھی اٹھا رکھیں تھیں۔

سینٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ کہا گیا ملک کو ٹائیگر بنائیں گے انہوں نے گیدڑ بنا دیا۔ شبلی فراز کے ریمارکس پر احسن اقبال اور عرفان صدیقی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے،حکومتی اراکین نے احتجاج کیا۔

احسن اقبال اور عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ کیا طریقہ ہے ،کیا یہ کہتے رہیں اور ہم سنتے رہیں۔ یہ تقریر قائد حزب اختلاف کی نہیں لگتی۔

ن لیگ نے قائد حزب اختلاف کے ریمارکس حذف کئے کا مطالبہ کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ چوری اور ڈاکا ڈال کر پاکستان کا پیسہ لوٹا گیا۔اس سے چھپنے کے لیے یہ نبی پاکﷺ کا نام استعمال کر رہے ہیں۔یہ اسلامک ٹچ یہاں کام نہیں آئے گا۔یہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں دیکھا تو وہ پسینے میں شرابور تھے، میں بھی جیل میں رہا، کبھی رویا نہیں ہمیشہ ہنستا ہوا آیا اور آپکے وزیر اعظم کو تو اے سی اور ہیٹر بھی ملتا ہے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی سینیٹرز اوو اوو کرکے ایوان سے باہر گئے۔ دین کو بطور شیلڈ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ پی ٹی آئی ارکان کے مقدمات عدالتوں میں ہیں اس لئے اپوزیشن لیڈر کو اس پر بات نہیں کرنی چاہیے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ حکومت پی ٹی آئی کے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔پی ٹی آئی کو کہا گیا کہ تحریری مطالبات دیئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ اتوار کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بھی کروا دی گئی،یہ لوگ پہلے کہتے تھے این آر او نہیں چاہیے اب کہتے ہیں کہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے کارکنوں اور جیلوں میں قید لوگوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اعجاز چوہدری کو نہ لانے سے متعلق وجوہات دی گئی ہیں اس معاملے کو ہاوٴس ایڈوائزری کمیٹی اور مذاکراتی کمیٹی میں اٹھا لیا جائے۔

سینیٹ اجلاس کل دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا

Load Next Story