وادی سندھ کا قدیم رسم الخط پڑھنے پر10لاکھ ڈالر انعام

ماہرین لسانیات آج تک پانچ ہزار سال قدیم وادی سندھ تہذیب کا رسم الخط نہیں پڑھ سکے

لاہور:

وزیراعلیٰ تامل ناڈو ایم کے اسٹالن نے وادی سندھ کی قدیم تہذیب کا رسم الخط پڑھنے پر دس لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے محکمہ آثار قدیمہ کوحالیہ کھدائیوں میں جو قدیم اشیا ملیں، ان پر وادی سندھ کی تہذیب سے ملتے جلتے حروف و نشان کندہ ہیں۔

ایم کے سٹالن تامل ناڈو کے باشندوں کو وادی سندھ کے قدیم باشندوں کی اولاد قرار دیتے ہیں جو ’’دراوڑ‘‘کہلاتے تھے۔

سٹالن کی نظر میں وسط ایشیا کے حملہ آور قبائل آریاؤں نے دراوڑوں پر ظلم و ستم کر کے انہیں جنوبی بھارت ہجرت پر مجبور کیا تھا، اسلئے وہ وزیراعظم مودی اور ان کی ہندو قوم پرست جماعت کے سخت خلاف ہیں کیونکہ وہ خود کو آریاؤں کی اولاد کہتے ہیں۔

ان کے نظر میں امن پسند دراوڑوں اور نفرت پرست آریاؤں کے مابین آج بھی لڑائی جا ری ہے، وہ موجودہ تامل زبان وادی سندھ کے درواڑوں کی بولی کی ترقی یافتہ شکل قرار دیتے ہیں، اپنی ماں بولی کا اصل ماخذ سمجھنے کیلئے بے تاب ہیں۔

ماہرین لسانیات آج تک پانچ ہزار سال قدیم وادی سندھ تہذیب کا رسم الخط نہیں پڑھ سکے۔

بعض ماہرین کا دعویٰ ہے کہ وادی سندھ میں کوئی رسم الخط نہیں تھا، دیگر ماہرین کی رائے اس کے برعکس ہے۔

جنوبی بھارت کی دراوڑی زبانوں میں تامل کے علاوہ تلگو، ملیالم، کنڑ اورگونڈی شامل ہیں، بلوچستان کی براہوی زبان دراوڑی زبانوں کے خاندان کی واحد پاکستانی رکن ہے۔

Load Next Story