انتخابی اصلاحات کے لیے 33 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری

کمیٹی میں 11 سینیٹرز اور 22 ارکان قومی اسمبلی شامل ہیں جس کا سربراہ وفاقی وزیر زاہد حامد کو بنائے جانے کا امکان ہے

کمیٹی انتخابی اصلاحات میں کیلئے آئین میں ترمیم کی تجویز دے گی،فوٹو:فائل

انتخابی اصلاحات کے لیے 33 رکنی پارلیمانی کمیٹی قائم کردی گئی جس میں 11 سینیٹرز اور 22 ارکان قومی اسمبلی شامل ہیں۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق انتخابی اصلاحات کے لیے قائم 33 رکنی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں 11 سینیٹرز اور 22 ارکان قومی اسمبلی شامل ہیں جبکہ کمیٹی کا سربراہ وفاقی وزیر زاہد حامد کو بنائے جانے کا امکان ہے،کمیٹی انتخابی اصلاحات میں کے لئے آئین میں ترمیم کی تجویز دے گی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر مملکت انوشہ رحمان اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ مشاہداللہ،مرتضیٰ عباسی،عبدالحکیم بلوچ،طارق فضل چوہدری،عبدالرحیم مندوخیل،نعیمہ کشور خان،غلام مرتضیٰ جتوئی،غوث بخش مہر،غازی گلام جمال،عمر عثمان ترکئی کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے جبکہ ایم کیوایم کے ڈاکٹرفاروق ستار،پیپلزپارٹی کے اعتزازاحسن،رضاربانی، ،فاروق ایچ نائیک،نوید قمر،شازیہ مری،تحریک انصاف کے شفقت محمود،عارف علوی،شیریں مزاری، جے یو آئی کے طلحہٰ محمود،صاحبزادہ طارق اللہ،مسلم لیگ (ق) کے مشاہد حسین سید ،عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل جبکہ آفتاب شیر پاؤ،اسرار اللہ زہری،ہلال الرحمان رفیق رجوانی اور شیخ رشید بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
Load Next Story