لاہور: شیر، چیتے رکھنے رکھنے والوں کو لائسنس بنوانے کے لیے مہلت دینے کا فیصلہ
پنجاب وائلڈ لائف کا کہنا ہے صوبائی کابینہ کی طرف سے شوقیہ شیر،ٹائیگر اور دیگر بگ کیٹس رکھنے والوں کو لائسنس بنوانے کے لیے مہلت دیں گے، ایک شیر کی لائسنس فیس 50 ہزار روپے ہوگی، جنگلی جانوروں کے ساتھ ٹک ٹاک اور ویڈیو بنانے پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی دو،تین روز میں جاری کردیا جائےگا۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب وائلڈ لائف مدثر ریاض نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ میں چار شیڈول ہیں مگر بگ کیٹس جیسے شیر، ٹائیگر، جیگوار ، پیومااور چیتا کسی شیڈول میں شامل نہیں تھے، اب ان جانوروں کو شیڈول 2 میں شامل کر لیا گیا ہے، جس کے تحت انہیں اسیری میں رکھنے کے لیے لائسنس لازمی ہوگا۔
اس فیصلے کے تحت حکومت کی جانب سے بگ کیٹس رکھنے والوں کو رجسٹریشن کے لیے 15 سے 30 دن کا وقت دیا جائے گا، جس کے بعد خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکومت نے غیر ریگولیٹڈ سیکٹر کو قابو میں لانے کے لیے یہ اقدام کیا ہے تاکہ ان جانوروں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے حوالے سے معیار قائم کیا جا سکے۔
مدثر ریاض نے واضع کیا کہ اب شہری علاقوں میں شیر رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، انہیں شہری آبادی سے دور فارم ہاؤسز میں رکھنے کی اجازت دی جائے گی، گھروں کی چھتوں پر یا تنگ جگہوں میں ان جانوروں کو رکھنا ممنوع ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بگ کیٹس کے ساتھ ویڈیوز اور ٹک ٹاک بنانے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
یہ ایک خطرناک عمل ہے جو کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ اب اس قسم کی ویڈیوز بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.
مدثر ریاض نے واضح کیا کہ بریڈنگ فارم مالکان کے لیے بھی بگ کیٹس کی رجسٹریشن اور لائسنس لینا لازمی ہوگا۔ اس رجسٹریشن سے محکمہ وائلڈ لائف کے پاس مستند ڈیٹا موجود ہوگا کہ پنجاب میں بگ کیٹس کی کتنی تعداد ہے۔
غیر قانونی سرگرمیوں پر سخت کارروائی وائلڈ لائف کے حوالے سے غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
مدثر ریاض کے مطابق، گزشتہ سات سے آٹھ ماہ کے دوران 13 ہزار سے زائد جنگلی پرندے اور سینکڑوں جنگلی جانور غیر قانونی قبضے سے چھڑوائے گئے ہیں۔