ایلون مسک کو ٹرمپ حلف برداری تقریب میں ’نازی سلام‘ کرنا مہنگا پڑ گیا

سوشل میڈیا صارفین نے ٹرمپ کے مشیر اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو آڑے ہاتھوں لے لیا

ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مشکل میں ڈال دیا

ساتھی اور حمایتی ہونے کا دم بھرنے والے ایلون مسک کی ایک حرکت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے مشکل کھڑی کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف بردادی میں ایلون مسک نے بھی شرکت کی۔

ایلون مسک ٹرمپ کے پُرجوش حامی، صدارتی انتخابی مہم کے سب سے اہم ڈونر اور اب ان کی کابینہ کے رکن بھی ہیں۔ 

تاہم تقریب حلف برداری میں ان کی ایک حرکت سے تنازع کھڑا ہوگیا جب ایلون مسک نے ٹرمپ کو منتخب کرانے پر امریکیوں کا شکریہ ادا کیا۔

ایلون مسک نے اپنے ہاتھوں سے دو بار سیلوٹ کیا جو کہ ہو بہو نازی سلام کا طریقہ ہے۔ جسے ’سیگ ہیل‘ یا نازی سلام کہا جاتا ہے۔

سلام کے اس انداز کو 1926 میں نازی پارٹی نے باضابطہ طور پر اپنایا تھا۔ سلام کے اس طریقے کو ایڈولف ہٹلر کی فرمانبرداری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

یاد  رہے کہ اس طرزِ سلام کو مغربی ممالک میں یہود مخالف سمجھا جاتا ہے۔ جرمنی، آسٹریا اور سلوواکیا میں یہ غیر قانونی ہے۔

ایلون مسک کے اس متنازع عمل پر سوشل میڈیا صارفین نے ملا جلا رجحان دیا۔ اکثر نے اسے کھلم کھلا فاشسٹ عمل اور نازی ازم کی حمایت قرار دیا۔

 

Load Next Story