ٹیکس دہندگان کو سستا اور فوری انصاف یقینی بنایا جائے صدر مملکت
صدر ممنون حسین سے وفاقی ٹیکس محتسب کی ملاقات،سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش، شکایات جلد نمٹانے کے اقدامات سے آگاہ کیا
ISLAMABAD:
صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی ٹیکس محتسب پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکس شکایات کے حوالے سے ٹیکس دہندگان کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اور جدت کی حامل حکمت عملی اختیار کریں۔
جمعہ کو وفاقی ٹیکس محتسب عبدالرئوف چوہدری سے ایوان صدر میں گفتگو کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ایف ٹی او کا ادارہ ایک اہم سرکاری ادارہ ہے جسے بدانتظامی کی شکایات دور کرنے اور ٹیکس حکام کی جانب سے ٹیکس دہندگان سے روا رکھی جانے والی نا انصافی کے ازالے کے لیے مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ عبدالرئوف چوہدری نے صدر مملکت کو سال 2013 کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے صدر مملکت کو وفاقی ٹیکس محتسب، اس کے قیام، چارٹر اور ٹیکسوں کے حوالے سے شکایات کو جلد نمٹانے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
صدر نے وفاقی ٹیکس محتسب کو ان کے مینڈیٹ کی مستعد اور خوش اسلوبی سے انجام دہی میں ہر ممکنہ معاونت اور سرپرستی کی یقین دہانی کرائی۔ رپورٹ کے مطابق ایف ٹی او نے سال 2013 میں موصولہ 1898 شکایات میں سے 1856 کا فیصلہ کیا۔ 1438 (77.48%) کا ٹیکس دہندگان کے حق میں فیصلہ کیا گیا، 235 مسترد کر دی گئیں، 183 شکایات واپس لے لی گئیں اور 86 کیسز کا غیر رسمی طور پر تصفیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف ٹی او کے 84.21 فیصد فیصلوں/فائنڈنگ کو ٹیکس دہندگان اور ایف بی آر نے تسلیم کیا جبکہ 15.79 فیصد فیصلے چیلنج کیے گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 8.23 ارب روپے کی رقم ایف ٹی او کی سفارشات پر ٹیکس دہندگان کو واپس کی گئی۔
صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی ٹیکس محتسب پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکس شکایات کے حوالے سے ٹیکس دہندگان کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اور جدت کی حامل حکمت عملی اختیار کریں۔
جمعہ کو وفاقی ٹیکس محتسب عبدالرئوف چوہدری سے ایوان صدر میں گفتگو کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ایف ٹی او کا ادارہ ایک اہم سرکاری ادارہ ہے جسے بدانتظامی کی شکایات دور کرنے اور ٹیکس حکام کی جانب سے ٹیکس دہندگان سے روا رکھی جانے والی نا انصافی کے ازالے کے لیے مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ عبدالرئوف چوہدری نے صدر مملکت کو سال 2013 کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے صدر مملکت کو وفاقی ٹیکس محتسب، اس کے قیام، چارٹر اور ٹیکسوں کے حوالے سے شکایات کو جلد نمٹانے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
صدر نے وفاقی ٹیکس محتسب کو ان کے مینڈیٹ کی مستعد اور خوش اسلوبی سے انجام دہی میں ہر ممکنہ معاونت اور سرپرستی کی یقین دہانی کرائی۔ رپورٹ کے مطابق ایف ٹی او نے سال 2013 میں موصولہ 1898 شکایات میں سے 1856 کا فیصلہ کیا۔ 1438 (77.48%) کا ٹیکس دہندگان کے حق میں فیصلہ کیا گیا، 235 مسترد کر دی گئیں، 183 شکایات واپس لے لی گئیں اور 86 کیسز کا غیر رسمی طور پر تصفیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف ٹی او کے 84.21 فیصد فیصلوں/فائنڈنگ کو ٹیکس دہندگان اور ایف بی آر نے تسلیم کیا جبکہ 15.79 فیصد فیصلے چیلنج کیے گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 8.23 ارب روپے کی رقم ایف ٹی او کی سفارشات پر ٹیکس دہندگان کو واپس کی گئی۔