جیسے حسینہ واجد کی حکومت ختم ہوئی ویسے ہی یہ نظام بھی ختم ہو جائے گا، فواد چوہدری

9 مئی اور 26 نومبر واقعات کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بن جائے گا، فواد چوہدری کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو

راولپنڈی:

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اور معروف سیاستدان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جس طرح حسینہ واجد کی حکومت جانے کا پتہ چلا ویسے ہی یہ نظام بھی ختم ہوجائے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ رٹے رٹائے گواہ آ جاتے ہیں، ہرگواہ ایک ہی بات کرتا اور گواہی دیتا ہے جس کا نہ سر ہے نہ پیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس بننے کی دوڑ لگی ہوئی ہے، اس لیے وہاں کیسز فکس ہی نہیں کیے جا رہے، خان صاحب نے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملہ کو اٹھایا جائے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جس طرح پتہ چلا تھا حسینہ واجد نہیں رہی اسی طرح ایک دن پتہ چلے گا کہ یہ نظام بھی نہیں رہا، آئین اور بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے بیرسٹر گوہر اور علی امین کی ملاقات ایک بریک تھرو ہے، اسٹیبلشمنٹ نے اپنی ساکھ کو بچانا ہے توتمام سیاسی جماعتوں کوبرابرسمجھنا ہوگا، جس دن ڈی جی آئی ایس پی آر کے برابری والے بیان پر عمل ہو گیا اس دن پاکستان کا نقشہ بدل جائے گا۔

فواد چودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک میں آئین کی بحالی چاہتے ہیں اس سے زیادہ انکا ایجنڈا،مقصد نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں آئین میں بنیادی حقوق بحال ہوں، الیکشن ہوں جس کے ساتھ عوام کی اکثریت ہے اس کی حکومت ہو۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے 26 نومبر اور 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلیے کمیشن بن جائے گا اور مذاکرات بھی چلیں گے، اس وقت ایک عالمی دباؤ ہے اورپاکستان کو اس کا بھی سامنا کرنا ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ امریکا کی نئی حکومت پر پاکستانی کمیونٹی کا بہت دباؤ ہے، خان صاحب سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کو اپنی لڑائی خود لڑنی چاہیے۔
 

Load Next Story