سری لنکن ٹائیگرز کا شکار پاکستان نے ترکش میں تیر سجا لیے

صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو سری لنکن ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر زیر کرنا مشکل نہیں رہے گا، مصباح الحق

پیسرز ردھم میں آگئے، سلو وکٹوں پر عمدہ پرفارم کرنے والے بہترین اسپنرز کی خدمات بھی حاصل ہیں، مصباح۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستان نے سری لنکن ٹائیگرز کا شکار کرنے کیلیے ترکش میں تیر سجا لیے۔

مسلسل تین روز ٹارگٹ میچز کے ساتھ تربیتی کیمپ کا اختتام ہوگیا،آخری روز بھی کرکٹرز نے بھرپور پریکٹس کرتے ہوئے صلاحیتیں نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا، بھاری بھرکم کوچنگ پینل کا پہلا امتحان ہی سخت ترین کنڈیشنز میں ہوگا۔کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پیسرز ردھم میں آگئے، سلو وکٹوں پر عمدہ پرفارم کرنے والے بہترین اسپنرز کی خدمات بھی حاصل ہیں، بیٹنگ کے مسائل بتدریج کم ہوگئے، صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو سری لنکن ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر زیر کرنا مشکل نہیں رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق دورئہ سری لنکا کی تیاری کیلیے لاہور میں جاری ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ اختتام پذیر ہوگیا،کھلاڑیوں نے ابتدائی 4روزفزیکل ٹریننگ اور نیٹ پریکٹس میں بھرپور حصہ لیا، آخری 3 دن اہداف مقررکرکے میچزکرائے گئے،نو منتخب ہیڈ کوچ وقار یونس،بیٹنگ میں ان کے معاون گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن اور اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے دیگر اسٹاف کے ہمراہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے مفید مشورے دیے،آخری روز احمد شہزاد اور عمر اکمل کو سب سے زیادہ پریکٹس کرائی گئی۔


یونس خان نے میڈیم پیس جبکہ اظہر علی نے اسپن بولنگ سے کوچز کو متاثر کیا، ٹیل اینڈرز کو بیٹنگ ٹپس بھی دی گئیں،سری لنکاکے حبس زدہ موسم میں کرکٹرز کے ساتھ مہنگے اور بھاری بھرکم کوچنگ پینل کی صلاحیتوں کا بھی امتحان ہوگا،خاص طور پر بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی کارکردگی پر نظریں ہونگی، ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کھلاڑی عید الفطر گھروں پر گزارنے کے بعد2اگست کوسری لنکا روانہ ہونگے،کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹائیگرز کا شکار کرنے کیلیے ہمارے ترکش میں ہر طرح کے تیر موجود ہیں،بولنگ میں کمزوریوں کے سوال پر انھوںنے کہا کہ اسی ٹیم کیخلاف گذشتہ سیریز میں شارجہ ٹیسٹ کی یادگار فتح سے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں۔

وہاں بھرپور فارم میں نظر آنے والے مہمان بیٹسمینوں کو ہم نے 2بار آؤٹ کیا، ہمارے بولرز قدرے ناتجربہ کار مگر ہر طرح کی کنڈیشنز میں عمدہ بولنگ کیلیے موثرہیں، جنید خان کا ردھم اچھا جبکہ محمد طلحہٰ بھی انھیں اچھا سپورٹ کرتے رہے ہیں،دونوں حریف کو ٹف ٹائم دیں گے، انھوں نے کہا کہ سری لنکا میں پچ وقت گزرنے کے ساتھ اسپن کیلیے سازگار جبکہ تیسرے، چوتھے اور آخری روز سلو بولرز خطرناک ہوتے جاتے ہیں،اس شعبے میں بھی سعید اجمل اور عبدالرحمان سے بلند توقعات وابستہ ہونگی۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ ٹوئنٹی20میں شرکت کے بعد ٹیسٹ مزاج میں ڈھلنے میں تھوڑی دشواری ہوسکتی ہے،لاہور میں ٹارگٹ میچز کے ذریعے کسی حد تک اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

پروفیشنل کرکٹرز کے طور پر ہمیں اس نوعیت کے تجربات سے گزر کر پرفارم کرنے کیلیے تیار رہنا چاہیے۔ گرانٹ فلاور کی افادیت کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کوئی بھی کوچ آئے بالآخر میدان میں پرفارم کرنا تو کھلاڑی کی ذمہ داری ہے، بیٹنگ کوچ سب کے ساتھ بڑی محنت سے کام کرتے ہوئے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن پلیئرز کو ان باتوں پر عمل کرنا ہوگا۔ مصباح الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف شکست کی وجہ سے دباؤ میں آنے والی میزبان ٹیم کیخلاف صلاحیتوں کا اظہار کرکے فاتحانہ آغاز کرسکتے ہیں۔

عمراکمل کی واپسی کے بعد اسدشفیق پر دباؤ کے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے تو سلیکشن کمیٹی ہی زیادہ بہتر بتاسکتی ہے، عمراکمل انٹرنیشنل سطح پر اچھی پرفارمنس کا اعتماد لے کر آرہے ہیں، ٹیسٹ میں جگہ بنانے کیلیے زیادہ مشکل نہیں ہوگی،دوسری طرف اسد شفیق بھی بہترین بیٹسیمن ہیں، دونوں ضرورت اور موقع کے مطابق ٹیم کیلیے دستیاب ہونگے جو اچھی چیز ہے،اس میں مسائل پیدا ہونے کی کوئی بات نہیں۔
Load Next Story