رمضان شوگر ملز ریفرنس میں بڑی پیش رفت،مدعی کمرہ عدالت میں بیان سے منحرف

وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی، عدالت نے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی

اینٹی کرپشن عدالت لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جب کہ مقدمے کا مدعی کمرہ عدالت میں اپنے بیان سے منحرف ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق دوران سماعت مدعی ذوالفقار نے کہا کہ میں نے ایسی کوئی درخواست دائر نہیں کی، مجھے درخواست کے نکات کا بھی علم نہیں ہے۔

ذوالفقار نے عدالت میں کہا کہ میں یہ درخواست واپس لیتا ہوں، اس پر عدالت نے کہا کہ آپ یہ ساری بات تحریری صورت میں بیان حلفی پر عدالت میں پیش کریں۔

مدعی کا کہنا تھا کہ جی میں اپنے وکیل سے بیان حلفی تیار کروا کے لے آتا ہوں، کچھ وقت دیا جائے۔

بعد ازاں کے ملزم  نے بیان حلفی جمع کروا دیا جس میں کہا گیا کہ میں نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی تھی، جس درخواست پر کاروائی ہورہی ہے اس کا مجھے علم نہیں ہے۔

بیان میں اس نے کہا کہ درخواست کے نکات کا علم نہیں ہے نا ہی میرے دستخط ہیں، رمضان شوگر مل پر گندے پانی کا نالا تعمیر کروانے کے منصوبے بارے نہیں جانتا، گندے پانی کا نالا  کہاں سے لیکر کہاں تک تعمیر ہوا میرے علم میں نہیں، مجھے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

عدالت نے مقدمہ مدعی سے استفسار کیا کہ آپ کا اس سے پہلے تو عدالت میں کوئی بیان نہیں ہوا، مقدمہ مدعی نے کہا کہ میرا اس سے قبل کوئی بیان نہیں ہوا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے چیف ایگزیکٹو تھے یہ بات میرے علم میں نہیں۔اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے کیس کی سماعت کی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

عدالت نے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس کے مدعی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عدالت میں بیان کسی دباؤ کے تحت نہیں دیا، یہ پی ٹی آئی کے دور کا مقدمہ ہے، اس وقت کسی نے میرا غلط نام استعمال کیا تھا، جب مجھے معلوم ہوا کہ میرا نام غلط استعمال ہوا ہے تو میں نے نیب کو آگاہ کر دیا تھا۔

مدعی ذوالفقار علی  نے کہا کہ جب عدالت نے مجھے طلب کیا میں عدالت میں پیش ہو گیا، میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس احتساب عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس، اینٹی کرپشن عدالت کو منتقل کیا تھا۔

18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو(نیب) نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

Load Next Story