ایران کی جامعات نے 80شعبوں میں خواتین کے داخلے کو ممنوع قرار دیدیا

شعبوں میں نیوکلیئرفزکس،کمپیوٹرسائنس، بزنس،علم آثارقدیمہ اورانگریزی ادب کےشعبےشامل ہیں،اقدام کی کوئی وجہ نہیںبتائی گئی۔

ان شعبوں میں نیو کلیئر فزکس، کمپیوٹر سائنس، بزنس، علم آثار قدیمہ اور انگریزی ادب کے شعبے شامل ہیں، اقدام کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ فوٹو: رائٹرز

KARACHI:
ایران کی تین درجن سے زائد جامعات نے 80 شعبوں میں خواتین کے داخلے کو ممنوع قرار دیدیا ہے۔


برطانوی ریڈیو کے مطابق ان شعبوں میں نیوکلیئر فزکس، کمپیوٹر سائنس، بزنس، علم آثار قدیمہ اور انگریزی ادب کے شعبے شامل ہیں۔ اس اقدام کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ایران میں انسانی حقوق کی نوبل انعام یافتہ وکیل شیریں عبادی نے کہا ہے کہ یہ اقدام حکومت کی جانب سے خواتین کو تعلیم سے دور رکھنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت مختلف طریقوں سے خواتین کی تعلیم تک رسائی کو محدود کررہی ہے تاکہ انھیں معاشرے کا فعال حصہ بننے سے روکا جاسکے اور انھیں گھر میں واپس بٹھا دیا جائے۔ ایران خواتین کو یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم کی اجازت دینے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک تھا۔1979کے انقلاب کے بعد حکومت نے لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں داخلے کے سلسلے میں بہت کوششیں کیں۔

Recommended Stories

Load Next Story