سدا بہار چہرہ
بڑھتی عمر کے اثرات سے جلد کی حفاظت، کچھ آسان طریقے
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمارے جسمانی اعضاء کی لچک کم ہونے لگتی ہے ،جس سے ہمارے جسم کا توازن بگڑنے لگتا ہے۔ یوں چہرے ،گردن اور ہاتھ پیروں کی جلد پر ،لکیروں ،شکنوں یا سلوٹوں کی شکل میں جھریاں سی نمودارہونے لگتی ہیں، جو بدنما لگتی ہیں۔ چہرے پر نمودار ہونے والی ان جھریوں یا شکنوں سے ہر عورت خوف کھاتی ہے،کیوں کہ جب یہ کسی بھی دل کَش چہرے ابھرتی ہیں، تو حُسن ماندپڑنے لگتا ہے۔ جلد میں ہونے والی یہ تبدیلیاں بڑھتی عمر کی بھی چغلی کھاتی ہیں۔
خواتین کے ہاتھوں کے اوپری حصے کی جلد بہت نرم ہو تی ہے، اسی لیے یہ نسبتاً تیزی سے جھریوںکا شکار ہو جاتی ہے۔ کہتے ہیں بڑھاپا ''برا آپا'' اسی لیے خواتین اس سے بچائو کی سر توڑ کوشیش کرتی ہیں۔ فیس لفٹنگ کروائی جاتی ہے، منہگی کریمز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ متمول گھرانوں کی خواتین اس مسئلے کے حل کے لیے پلاسٹک سرجری تک جاتی ہیں۔ مگر ہمارے متوسط طبقے کی عورتیں جھریوں کے سدباب کے لیے بے دریغ پیسہ خرچ نہیں کر سکتیں، ان کے لیے یہ بڑا مسئلہ ہے۔ جو عورتیں ان باتوں کی پروا نہیں کرتیں وہ وقت سے پہلے بوڑھی نظر آنے لگتی ہیں۔ خوب صورت اور پُر بہار نظر آنا ہر عورت کی دلی خواہش ہے۔ آپ گھریلو نسخوں سے اپنی جلد کو جھرّیوں سے بڑے عرصے تک محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق وٹامن'' سی '' کے زیادہ استعمال سے جھریوں کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ وٹامن ''سی '' کی وافر مقدارلیموں، کینواور سنگترے میں پائی جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں چند خواتین کو ایک جیسی کریم کا استعمال کروایا گیا جس میںوٹامن ''سی'' کی بڑی مقدار موجود تھی، آٹھ ماہ تک روزانہ استعمال سے ان کی جھرّیاں خاصی حد تک کم ہو گئیں۔ ما ہرین خواتین کو جلد پر پڑنے والی ان شکنوں کی فکر کرنے سے زیادہ جلد کی حفاظت کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ جلد کو براہ راست پڑنے والی دھوپ سے بچایا جائے، کیوں کہ اس کی مضر شعاعیں بھی جلد کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہیں۔ تیس سے پینتیس سال کے بعد وہ عرصہ شروع ہوتا ہے ،جب خواتین کو اپنی جلد کی خصوصی دیکھ بھال شروع کردینی چاہیے ۔کیوں کہ قدرتی طور پراس دورانیے سے جلد کے ہارمونزمیں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہوتا ہے، جس سے جلد پر شکنیں اور لکیریں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ بعض خواتین کی عادت ہوتی کہ وہ ماتھے پر شکنیں ڈال کر باتیں کرتی ہیں، کچھ کو ہونٹ سکوڑنے اور کچھ کو بھنویں چڑھا کر باتیں کرنے کی عادت ہوتی ہے۔
اس سے بھی چہرے پر سلوٹیں نمودار ہوجاتی ہیں۔ ذہنی دباؤبھی قبل از وقت جھریاں پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ پانی کی کمی اور جلد کی خشکی بھی اس کی بڑی وجہ ہے۔ اس لیے دن بھر میں آٹھ سے دس گلاس پانی پینے کا معمول بنالینا چاہیے۔ اس کے علاوہ دودھ اور پھلوں کا رس بھی جلد کی دل کَشی میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔ قدیم روایات سے پتا چلتا ہے کہ روم کی عورتیں اپنی جلد کو جھریوں سے بچانے کے لیے ان پر پھٹکری ملا کرتی تھیں، اس کے ساتھ دودھ اور عرق گلاب کا استعمال بھی کرتی تھیں۔
عرق گلاب کا استعمال بھی جلد کی شادابی بڑھاتا ہے۔گلیسرین میں عرق گلاب اور لیموں کا رس ملا کر ایک بوتل میں بھر کر فریج میں رکھ لیں رات کو سوتے وقت چہرے ،ہاتھوں اور پیروں پر اس جیل کا مساج کریں جھریوں سے چھٹکارا مل جائے گا ۔ایک چمچہ بادام کا تیل ،ایک چمچہ زیتون کا تیل اس میں آدھا چمچہ گلیسرین اور شہد ملالیں، اس آمیزے کو ایک بوتل میں بھر کر رکھ دیں، دن میں ایک بار یہ لیپ چہرے پر لگا کر ہلکے ہاتھوں سے دو منٹ مالش کریں، پھر دس منٹ بعد چہرہ دھولیں۔
چہرے پر سب سے پہلے آنکھوں کے ارد گرد جھریاں اپنا ڈیرا جمالیتی ہیں اور بہت بدنما لگتی ہیں۔ اس لیے رات کو سونے سے پہلے آنکھوں کے اردگرد اور پپوٹوں پرکوئی اچھی نائٹ کریم لگائیں۔ اس کے علاوہ بھی کچھ آسانی سے تیار ہونے والے نسخے اور ٹوٹکے ہیں جو جلد کی شادابی کے لیے کار آمد ہو سکتے ہیں۔
٭ چمچے کی پشت سے آنکھوں کے آس پاس کی جلد اور پپوٹوں کو دھیرے دھیرے دبائیں۔ اس ورزش سے جھریاں جلد نمودار نہیں ہوں گی۔
٭ آلو یا کھیرے کے پتلے قتلے دو منٹ فریج میں رکھ کر ٹھنڈے کریں، پھر انھیں آنکھوں پر دس منٹ کے لیے رکھ لیں۔
٭ چکنی مٹی میں تھوڑا سا عرق گلاب ملا کر یہ آمیزہ چہرے پر پھیلا کر لگالیں، لیپ سوکھ جائے تو دھو لیں۔
٭ خواتین اگر ہاتھوں اور پیروں کی خوب صورتی قائم رکھنا چاہتی ہیں تو یہ چنداں مشکل نہیں ، بس آپ کو اپنے لیے تھوڑا وقت نکالنا پڑے گا۔ ہاتھوں، پیروں کی حفاظت اور انہیں زیادہ عرصے تک جھریوں سے بچانے کے لیے دیسی ٹوٹکے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ ہفتے میں ایک بار مینی اور پیڈی کیور ضروری ہے۔ آپ یہ گھر میں بھی کر سکتی ہیں۔ کسی بھی ٹب میں نیم گرم پانی لیں اور اس میں تھوڑا سا شیمپو ملالیں، اب ہاتھ پیر اس میں ڈبو کر بیٹھ جائیں، پانچ منٹ بعد ہاتھوں پیروں کے میل کچیل اچھی طرح صاف کریں۔ اب انھیں صاف پانی سے دھو کر تولیے سے خشک کرلیں۔
٭ ہمیشہ برتن یا کپڑے دھونے کے بعد صاف پانی سے ہاتھ دھو کر کسی معیاری کریم سے ہاتھوں کا مساج کریں۔
٭ ہاتھوں کی ایک آسان سی ورزش آپ کی جلد کو جھریوں سے کافی عرصے تک محفوظ بنا سکتی ہے۔ مٹھّیاں بند کرکے جلدی جلدی کھولیں اور بند کریں۔ اب مٹھّی بند کرکے کلائی کو پہلے دائیں، اس کے بعد بائیں جانب کئی بار گھمائیں ، اس سے آپ کے ہاتھ کی خوب صورتی میں اضافہ ہوگا۔
٭ سوکھے دودھ میں ایک انڈے کی سفیدی پھینٹ لیں، اب یہ آمیزہ برش کی مدد سے ہاتھوں اور پیروں پر لگالیں سوکھنے پر دھو لیں۔ یہ لیپ جھریوں سے آپ کے ہاتھ پائوں کی حفاظت کرے گا۔
خواتین کے ہاتھوں کے اوپری حصے کی جلد بہت نرم ہو تی ہے، اسی لیے یہ نسبتاً تیزی سے جھریوںکا شکار ہو جاتی ہے۔ کہتے ہیں بڑھاپا ''برا آپا'' اسی لیے خواتین اس سے بچائو کی سر توڑ کوشیش کرتی ہیں۔ فیس لفٹنگ کروائی جاتی ہے، منہگی کریمز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ متمول گھرانوں کی خواتین اس مسئلے کے حل کے لیے پلاسٹک سرجری تک جاتی ہیں۔ مگر ہمارے متوسط طبقے کی عورتیں جھریوں کے سدباب کے لیے بے دریغ پیسہ خرچ نہیں کر سکتیں، ان کے لیے یہ بڑا مسئلہ ہے۔ جو عورتیں ان باتوں کی پروا نہیں کرتیں وہ وقت سے پہلے بوڑھی نظر آنے لگتی ہیں۔ خوب صورت اور پُر بہار نظر آنا ہر عورت کی دلی خواہش ہے۔ آپ گھریلو نسخوں سے اپنی جلد کو جھرّیوں سے بڑے عرصے تک محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق وٹامن'' سی '' کے زیادہ استعمال سے جھریوں کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ وٹامن ''سی '' کی وافر مقدارلیموں، کینواور سنگترے میں پائی جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں چند خواتین کو ایک جیسی کریم کا استعمال کروایا گیا جس میںوٹامن ''سی'' کی بڑی مقدار موجود تھی، آٹھ ماہ تک روزانہ استعمال سے ان کی جھرّیاں خاصی حد تک کم ہو گئیں۔ ما ہرین خواتین کو جلد پر پڑنے والی ان شکنوں کی فکر کرنے سے زیادہ جلد کی حفاظت کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ جلد کو براہ راست پڑنے والی دھوپ سے بچایا جائے، کیوں کہ اس کی مضر شعاعیں بھی جلد کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہیں۔ تیس سے پینتیس سال کے بعد وہ عرصہ شروع ہوتا ہے ،جب خواتین کو اپنی جلد کی خصوصی دیکھ بھال شروع کردینی چاہیے ۔کیوں کہ قدرتی طور پراس دورانیے سے جلد کے ہارمونزمیں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہوتا ہے، جس سے جلد پر شکنیں اور لکیریں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ بعض خواتین کی عادت ہوتی کہ وہ ماتھے پر شکنیں ڈال کر باتیں کرتی ہیں، کچھ کو ہونٹ سکوڑنے اور کچھ کو بھنویں چڑھا کر باتیں کرنے کی عادت ہوتی ہے۔
اس سے بھی چہرے پر سلوٹیں نمودار ہوجاتی ہیں۔ ذہنی دباؤبھی قبل از وقت جھریاں پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ پانی کی کمی اور جلد کی خشکی بھی اس کی بڑی وجہ ہے۔ اس لیے دن بھر میں آٹھ سے دس گلاس پانی پینے کا معمول بنالینا چاہیے۔ اس کے علاوہ دودھ اور پھلوں کا رس بھی جلد کی دل کَشی میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔ قدیم روایات سے پتا چلتا ہے کہ روم کی عورتیں اپنی جلد کو جھریوں سے بچانے کے لیے ان پر پھٹکری ملا کرتی تھیں، اس کے ساتھ دودھ اور عرق گلاب کا استعمال بھی کرتی تھیں۔
عرق گلاب کا استعمال بھی جلد کی شادابی بڑھاتا ہے۔گلیسرین میں عرق گلاب اور لیموں کا رس ملا کر ایک بوتل میں بھر کر فریج میں رکھ لیں رات کو سوتے وقت چہرے ،ہاتھوں اور پیروں پر اس جیل کا مساج کریں جھریوں سے چھٹکارا مل جائے گا ۔ایک چمچہ بادام کا تیل ،ایک چمچہ زیتون کا تیل اس میں آدھا چمچہ گلیسرین اور شہد ملالیں، اس آمیزے کو ایک بوتل میں بھر کر رکھ دیں، دن میں ایک بار یہ لیپ چہرے پر لگا کر ہلکے ہاتھوں سے دو منٹ مالش کریں، پھر دس منٹ بعد چہرہ دھولیں۔
چہرے پر سب سے پہلے آنکھوں کے ارد گرد جھریاں اپنا ڈیرا جمالیتی ہیں اور بہت بدنما لگتی ہیں۔ اس لیے رات کو سونے سے پہلے آنکھوں کے اردگرد اور پپوٹوں پرکوئی اچھی نائٹ کریم لگائیں۔ اس کے علاوہ بھی کچھ آسانی سے تیار ہونے والے نسخے اور ٹوٹکے ہیں جو جلد کی شادابی کے لیے کار آمد ہو سکتے ہیں۔
٭ چمچے کی پشت سے آنکھوں کے آس پاس کی جلد اور پپوٹوں کو دھیرے دھیرے دبائیں۔ اس ورزش سے جھریاں جلد نمودار نہیں ہوں گی۔
٭ آلو یا کھیرے کے پتلے قتلے دو منٹ فریج میں رکھ کر ٹھنڈے کریں، پھر انھیں آنکھوں پر دس منٹ کے لیے رکھ لیں۔
٭ چکنی مٹی میں تھوڑا سا عرق گلاب ملا کر یہ آمیزہ چہرے پر پھیلا کر لگالیں، لیپ سوکھ جائے تو دھو لیں۔
٭ خواتین اگر ہاتھوں اور پیروں کی خوب صورتی قائم رکھنا چاہتی ہیں تو یہ چنداں مشکل نہیں ، بس آپ کو اپنے لیے تھوڑا وقت نکالنا پڑے گا۔ ہاتھوں، پیروں کی حفاظت اور انہیں زیادہ عرصے تک جھریوں سے بچانے کے لیے دیسی ٹوٹکے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ ہفتے میں ایک بار مینی اور پیڈی کیور ضروری ہے۔ آپ یہ گھر میں بھی کر سکتی ہیں۔ کسی بھی ٹب میں نیم گرم پانی لیں اور اس میں تھوڑا سا شیمپو ملالیں، اب ہاتھ پیر اس میں ڈبو کر بیٹھ جائیں، پانچ منٹ بعد ہاتھوں پیروں کے میل کچیل اچھی طرح صاف کریں۔ اب انھیں صاف پانی سے دھو کر تولیے سے خشک کرلیں۔
٭ ہمیشہ برتن یا کپڑے دھونے کے بعد صاف پانی سے ہاتھ دھو کر کسی معیاری کریم سے ہاتھوں کا مساج کریں۔
٭ ہاتھوں کی ایک آسان سی ورزش آپ کی جلد کو جھریوں سے کافی عرصے تک محفوظ بنا سکتی ہے۔ مٹھّیاں بند کرکے جلدی جلدی کھولیں اور بند کریں۔ اب مٹھّی بند کرکے کلائی کو پہلے دائیں، اس کے بعد بائیں جانب کئی بار گھمائیں ، اس سے آپ کے ہاتھ کی خوب صورتی میں اضافہ ہوگا۔
٭ سوکھے دودھ میں ایک انڈے کی سفیدی پھینٹ لیں، اب یہ آمیزہ برش کی مدد سے ہاتھوں اور پیروں پر لگالیں سوکھنے پر دھو لیں۔ یہ لیپ جھریوں سے آپ کے ہاتھ پائوں کی حفاظت کرے گا۔