اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کا نفاذ فوج طلب کرنے کا نوٹی فکیشن طلب
نوٹی فکیشن سامنے نہ ہونے کے باعث حکم جاری نہیں کرسکتے،چیف جسٹس ہائیکورٹ
ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران فوج طلب کرنے کا نوٹی فکیشن طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج طلب کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے وفاق، وزارت دفاع، وزارت داخلہ اوروزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت آرٹیکل 245 کا نفاذ صرف سول انتظامیہ کی ناکامی کی صورت میں ہی کیا جاسکتا ہے، اسلام آباد میں امن وامان کا کوئی مسئلہ نہیں، نہ ہی ایسے حالات ہیں کہ فوج طلب کی جائے۔ اس لئے عدالت اس حکم کو کالعدم قرار دے۔
سماعت کے دوران جسٹس انور کاسی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست کے ساتھ نوٹی فکیشن کی نقل منسلک نہیں اس لئے اس سلسلے میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے۔ عدالت نے وفاق کو 6 اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے نوٹی فکیشن فراہم کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج طلب کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے وفاق، وزارت دفاع، وزارت داخلہ اوروزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت آرٹیکل 245 کا نفاذ صرف سول انتظامیہ کی ناکامی کی صورت میں ہی کیا جاسکتا ہے، اسلام آباد میں امن وامان کا کوئی مسئلہ نہیں، نہ ہی ایسے حالات ہیں کہ فوج طلب کی جائے۔ اس لئے عدالت اس حکم کو کالعدم قرار دے۔
سماعت کے دوران جسٹس انور کاسی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست کے ساتھ نوٹی فکیشن کی نقل منسلک نہیں اس لئے اس سلسلے میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے۔ عدالت نے وفاق کو 6 اگست کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے نوٹی فکیشن فراہم کیا جائے۔