شاہ حسین کئی عالمی ٹائٹلز جیتنے کا اہل ہے حسین شاہ
شاہ حسین شاہ نوجوان ہونے کے ناطے بھر پور محنت کر رہا ہے، سابق اولمپئین
گلاسگو کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کو پہلا تمغہ دلانے والے شاہ حسین شاہ کے والد اولمپئن حسین شاہ نے کہاکہ ان کا بیٹا کئی عالمی ٹائٹلز حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جاپان کے شہر اوساکا سے ٹیلی فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے حسین شا ہ نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کے حوالے سے منفی صورتحال کے سبب گلاسگو گیمز کے جوڈو ایونٹ میں شرکت کا امکان تقریباً ختم ہوگیا تھا، باہمی چپقلش کی وجہ سے پاکستان جوڈو فیڈریشن ٹیم کو این او سی جاری نہیں کر رہی تھی، چنانچہ میں نے آئی او سی کی تسلیم کردہ پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن سے ذاتی طور پر رجوع کرکے اس حوالے سے درخواست کی۔ان کی کاوشوں سے شاہ حسین شاہ کامن ویلتھ گیمز میں اپنے ملک کیلیے میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا۔
سیول اولمپکس میں باکسنگ میں برانز میڈل جیتنے والے حسین شاہ نے مزید کہا کہ اس ضمن میں پی سی بی کے ڈائریکٹر جنرل اختر گنجیرا نے بھی قابل تحسین کردار ادا کرتے ہوئے شاہ حسین شاہ کے سفری اخراجات کا اہتمام کیا،اس نے اپنی اہلیت اور صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے 100کلو گرام کلاس کے فائنل تک رسائی حاصل کرلی ، تاہم بدقسمتی سے وہ اس مرحلے میں اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے اپنے حریف کے خلاف متوقع کارکردگی پیش نہ کرسکا، یوں گولڈ میڈل سے محروم ہوکر سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑا۔
حسین شاہ نے کہا کہ شاہ حسین شاہ نوجوان ہونے کے ناطے بھر پور محنت کر رہا ہے،اس کی نظریں عالمی ٹائٹل پر ہیں جبکہ اس وقت اس کا اصل ہدف ایشین گیمزہیں، حسین کی خواہش ہے کہ وہ ان مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرے، لیاری میں زندگی کے ابتدائی دن گزارنے والے حسین شاہ نے کہا کہ میں نے بھوک و غربت میں سخت اور کھٹن زندگی گزاری مگر اپنی قوت ارادی کو مضبوط رکھا اور اولمپکس میں پاکستان کو باکسنگ میں پہلا میڈل دلوایا، 1993 میں جاپان منتقل ہونے والے حسین شاہ نے کہا کہ میرا بیٹا اپنے ملک و قوم کیلیے کارنامہ انجام دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے تاہم ارباب اختیار کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔
جاپان کے شہر اوساکا سے ٹیلی فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے حسین شا ہ نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کے حوالے سے منفی صورتحال کے سبب گلاسگو گیمز کے جوڈو ایونٹ میں شرکت کا امکان تقریباً ختم ہوگیا تھا، باہمی چپقلش کی وجہ سے پاکستان جوڈو فیڈریشن ٹیم کو این او سی جاری نہیں کر رہی تھی، چنانچہ میں نے آئی او سی کی تسلیم کردہ پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن سے ذاتی طور پر رجوع کرکے اس حوالے سے درخواست کی۔ان کی کاوشوں سے شاہ حسین شاہ کامن ویلتھ گیمز میں اپنے ملک کیلیے میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا۔
سیول اولمپکس میں باکسنگ میں برانز میڈل جیتنے والے حسین شاہ نے مزید کہا کہ اس ضمن میں پی سی بی کے ڈائریکٹر جنرل اختر گنجیرا نے بھی قابل تحسین کردار ادا کرتے ہوئے شاہ حسین شاہ کے سفری اخراجات کا اہتمام کیا،اس نے اپنی اہلیت اور صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے 100کلو گرام کلاس کے فائنل تک رسائی حاصل کرلی ، تاہم بدقسمتی سے وہ اس مرحلے میں اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے اپنے حریف کے خلاف متوقع کارکردگی پیش نہ کرسکا، یوں گولڈ میڈل سے محروم ہوکر سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑا۔
حسین شاہ نے کہا کہ شاہ حسین شاہ نوجوان ہونے کے ناطے بھر پور محنت کر رہا ہے،اس کی نظریں عالمی ٹائٹل پر ہیں جبکہ اس وقت اس کا اصل ہدف ایشین گیمزہیں، حسین کی خواہش ہے کہ وہ ان مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرے، لیاری میں زندگی کے ابتدائی دن گزارنے والے حسین شاہ نے کہا کہ میں نے بھوک و غربت میں سخت اور کھٹن زندگی گزاری مگر اپنی قوت ارادی کو مضبوط رکھا اور اولمپکس میں پاکستان کو باکسنگ میں پہلا میڈل دلوایا، 1993 میں جاپان منتقل ہونے والے حسین شاہ نے کہا کہ میرا بیٹا اپنے ملک و قوم کیلیے کارنامہ انجام دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے تاہم ارباب اختیار کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔