ق لیگ حکومت مخالف تحریک کیلیے اپوزیشن کے اتحاد کی خواہشمند

ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے درمیان معاملات طے کرانے کے لیے ق لیگ کی قیادت کوششیں کررہی ہے

ق لیگ کی قیادت ایم کیوایم کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے فوٹو: فائل

یوم آزادی کی رواں سال تقریبات کے حوالے سے خاص طور پر قیاس آرائیوں کے بعد حکمراں ن لیگ نے اعلان کیا کہ اگست کا پورا مہینہ 30روزہ تقریبات منعقد کی جائیں گی جبکہ پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان عوامی تحریک نے 14اگست کیلیے اپنے پروگراموں کا اعلان کیا ہے جن میں شرکت کے لیے ق لیگ بھی پرعزم دکھائی دیتی ہے۔

ق لیگ کے ایک سینئرعہدیدار نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ ان کی جماعت ن لیگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو متحد کرنا چاہتی ہے۔ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے درمیان معاملات طے کرانے کے لیے ق لیگ کی قیادت کوششیں کررہی ہے۔ تحریک انصاف 14 اگست کو دارالحکومت میں آزادی مارچ کرنے کااعلان کرچکی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری اس ماہ کے شروع میں کہہ چکے ہیں کہ تحریک انصاف کاسونامی ان کی جماعت کے انقلاب کا ایک چھوٹاسا جزو ہے، مجھے سونامی کے اقدام کی سمجھ نہیں آتی، خان صاحب ہی اس بارے میں بہتر بتاسکتے ہیں، جوکچھ میں کہنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ہمارے انقلاب کو ملتوی کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔


پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ن لیگ کی حکومت کے خلاف سبزانقلاب لانے کیلیے پرعزم ہے۔ گجرات کے چوہدری سیاسی اتحادبنانے اور توڑنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں اور ق لیگ کے سینئرعہدیدار کاکہنا تھاکہ اگرچہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے انقلاب سے متعلق کوئی پروگرام پیش نہیں کیا ہے لیکن چوہدری برادران عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ کواکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اگریہ کوششیں کامیاب نہیں ہوتیں اور ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان حکومت کیخلاف ایک دوسرے کاساتھ دینے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو پھرپلان بی پیش کیا جائے گا۔انھوں نے بتایاکہ دونوں جماعتیں ن لیگ کی حکومت کیخلاف ہیں اور دونوں اس بات کااعلان کرچکے ہیں کہ تحریک انصاف اسلام آباد میں ریلی نکالے گی جبکہ عوامی تحریک لاہورمیں اس طرح کامظاہرہ کرے گی۔ لاہور ن لیگ کاگڑھ ہے اورگزشتہ مہینے ماڈل ٹاؤن میں حکومت اورعوامی تحریک کے درمیان طاقت کا مظاہرہ پارٹی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی وجہ بنا۔ انھوں نے بتایاکہ ق لیگ اور عوامی تحریک لاہورمیں ریلی نکالے گی۔

عہدیدار نے کہا کہ ق لیگ کی قیادت ایم کیوایم کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ 14اگست کوکراچی میں اسی قسم کی ریلی کے امکانات پرغورکیاجاسکے۔ ایم کیوایم اس تجویز پر غورکررہی ہے تاہم ایم کیوایم نے ابھی تک یوم آزادی کے لیے کسی ریلی کے شیڈول کااعلان نہیں کیاہے۔ پیپلزپارٹی سے ق لیگ کے رابطے سے متعلق سوال پرعہدیدارنے بتایاکہ ق لیگ نے تعاون کے لیے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں سے رابطہ کیا ہے۔ انھوں نے چوہدری برادران کے حالیہ دورہ دبئی کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پربات چیت کی گئی ہے۔
Load Next Story