غزہ میں صیہونی افواج کی وحشیانہ بمباری سے ایک ہی روز میں 110 سے زائد فلسطینی شہید
صیہونی فوجیوں کی جانب سے جاری بربیت کے نتیجے میں گزشتہ 22 روز کے دوران 1200سے زائد فسلطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
غزہ میں صیہونی خون آشام بھیڑیوں کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے جبکہ تازہ گولہ باری سے مقبوضہ علاقے کا واحد بجلی گھر بھی بند ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری سے آج کے روز اب تک 113 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار 200 سے بڑھ گئی ہے۔ صیہونی درندوں نے حماس کے رہنما اور سابق وزیر اعظم اسماعیل ہانیہ کے گھر پر بھی بمباری کی تاہم گھر خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کے ترجمان ٹی وی چینل الاقصیٰ کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی طیاروں نے مقبوضہ علاقے میں بجلی فراہم کرنے والے واحد بجلی گھر پر ٹینکوں کی مدد سے گولے داغے جس کے نتیجے میں بجلی گھر کو ایندھن فراہم کرنے والا ٹینک تباہ ہوگیا اس کے علاوہ پیداواری یونٹ کے جنریٹر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
عید الفطر کے روز غزہ میں ایک پارک پر اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں سمیت 10 فلسطینی ہلاکت کے بعد حماس سے تعلق رکھنے والے مزاحمت کاروں نے ایک اسرائیلی گاؤں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 4 یہودی آبادکار ہلاک ہوگئے ، جس کے بعد غزہ میں جاری خونریزی میں ہلاک ہونے والے یہودیوں کی تعداد 57 ہوگئی ہے۔
حماس کے بھرپور جواب پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو نے غزہ پر اپنے حملے طویل عرصے تک جاری رکھنے کی دھمکی دے دی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے شہریوں، فوجیوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کی مشن کی تکمیل تک جارحانہ اقدامات جاری رکھیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری سے آج کے روز اب تک 113 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار 200 سے بڑھ گئی ہے۔ صیہونی درندوں نے حماس کے رہنما اور سابق وزیر اعظم اسماعیل ہانیہ کے گھر پر بھی بمباری کی تاہم گھر خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کے ترجمان ٹی وی چینل الاقصیٰ کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی طیاروں نے مقبوضہ علاقے میں بجلی فراہم کرنے والے واحد بجلی گھر پر ٹینکوں کی مدد سے گولے داغے جس کے نتیجے میں بجلی گھر کو ایندھن فراہم کرنے والا ٹینک تباہ ہوگیا اس کے علاوہ پیداواری یونٹ کے جنریٹر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
عید الفطر کے روز غزہ میں ایک پارک پر اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں سمیت 10 فلسطینی ہلاکت کے بعد حماس سے تعلق رکھنے والے مزاحمت کاروں نے ایک اسرائیلی گاؤں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 4 یہودی آبادکار ہلاک ہوگئے ، جس کے بعد غزہ میں جاری خونریزی میں ہلاک ہونے والے یہودیوں کی تعداد 57 ہوگئی ہے۔
حماس کے بھرپور جواب پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو نے غزہ پر اپنے حملے طویل عرصے تک جاری رکھنے کی دھمکی دے دی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے شہریوں، فوجیوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کی مشن کی تکمیل تک جارحانہ اقدامات جاری رکھیں گے۔