کراچی میں موسلادھار بارش سے نظام زندگی مفلوج مختلف واقعات میں 7 افراد جاں بحق
بلدیہ عظمیٰ نے شہر میں بارشوں کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملے کو طلب کرلیا ہے۔
شہر قائد میں رات گئے ہونے والی مون سون کی پہلی بارش سے جہاں موسم خوشگوار ہوگیا وہیں انتظامیہ کی دعووں کا پول بھی کھل گیا ہے جبکہ طوفان باد و باراں کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
کراچی میں رات گئے اچانک شہر کے مختلف علا قوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس سے گزشتہ کئی روز سے جاری گرمی اور حبس ختم اور موسم خوشگوار ہو گیا۔عمارتیں اور درخت دُھل کر نکھر گئے۔ رم جھم سے لطف اُٹھانے کے لئے آدھی رات کو بھی لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش مسرور بیس پر 38 ملی میٹرریکارڈ کی گئی ، صدر میں 28 ملی میٹر، فیصل بیس پر 12 ملی میٹر،یونیورسٹی روڈ 9 اور ائیر پورٹ پر 6 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹے میں مزید بارش کی توقع ہے ۔
بارش کے باعث جہاں موسم نے نئی کروٹ لی ہے وہیں صوبائی اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے تمام دعوؤں کا پول بھی کھل گیا ہے، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے جبکہ نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث پانی کی نکاسی بھی نہیں ہورہی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر کا کہنا ہے کہ شہر میں بارشوں کے پیش نظرایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کے تمام عملےکی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے جبکہ شہری انتظامیہ کےتحت چلنےوالے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔ کے الیکٹرک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث 5 گرڈ اسٹیشن اور 85 فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے لیاری، رنچھوڑ لائن، ایف بی ایریا، نارتھ کراچی ، جیل چورنگی ، کھارادر، میٹھادر اور گلشن اقبال سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کے الیکٹرک کے ماہرین نے بجلی بحال کردی ہے تاہم تاریں ٹوٹنے اور دیگر فنی خرابیوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی کے لئے آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سمیت دیگر واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بفرزون اور رنچھوڑ لائن میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے ، میٹروول میں دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔ نیول کالونی میں ایک گھرکی دیوار گرنے سے ماں اور بچہ دم توڑ گئے جبکہ ایک بچے کی حالت نازک ہے۔
کراچی میں رات گئے اچانک شہر کے مختلف علا قوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس سے گزشتہ کئی روز سے جاری گرمی اور حبس ختم اور موسم خوشگوار ہو گیا۔عمارتیں اور درخت دُھل کر نکھر گئے۔ رم جھم سے لطف اُٹھانے کے لئے آدھی رات کو بھی لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش مسرور بیس پر 38 ملی میٹرریکارڈ کی گئی ، صدر میں 28 ملی میٹر، فیصل بیس پر 12 ملی میٹر،یونیورسٹی روڈ 9 اور ائیر پورٹ پر 6 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹے میں مزید بارش کی توقع ہے ۔
بارش کے باعث جہاں موسم نے نئی کروٹ لی ہے وہیں صوبائی اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے تمام دعوؤں کا پول بھی کھل گیا ہے، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے جبکہ نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث پانی کی نکاسی بھی نہیں ہورہی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر کا کہنا ہے کہ شہر میں بارشوں کے پیش نظرایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ جس کے تحت بلدیہ عظمیٰ کے تمام عملےکی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے جبکہ شہری انتظامیہ کےتحت چلنےوالے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔ کے الیکٹرک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث 5 گرڈ اسٹیشن اور 85 فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے لیاری، رنچھوڑ لائن، ایف بی ایریا، نارتھ کراچی ، جیل چورنگی ، کھارادر، میٹھادر اور گلشن اقبال سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کے الیکٹرک کے ماہرین نے بجلی بحال کردی ہے تاہم تاریں ٹوٹنے اور دیگر فنی خرابیوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی کے لئے آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سمیت دیگر واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بفرزون اور رنچھوڑ لائن میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے ، میٹروول میں دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔ نیول کالونی میں ایک گھرکی دیوار گرنے سے ماں اور بچہ دم توڑ گئے جبکہ ایک بچے کی حالت نازک ہے۔