قطر سے ایل این جی شپ یکم نومبر کو پورٹ قاسم پہنچے گا
حکومت نےایلنجی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈکو پورٹ قاسم میں ایل این جی ریسیونگ اسٹوریج ٹرمینل قائم کرنے کا لائسنس جاری کیا ہے۔
قطر سے ایل این جی شپ یکم نومبر کو پورٹ قاسم پہنچے گا۔ حکو مت پاکستان نے ایلنجی (ELENGY) ٹرمینل پاکستان لمیٹڈ (ای ٹی پی ایل) کو ایل این جی ریسیونگ اسٹوریج ٹرمینل پورٹ قاسم میں قائم کرنے کا لائسنس جاری کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو ملنے والی معلومات کے مطابق ملک میں ایل این جی کی درآمد کے لیے 18 اپریل 2014کو کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ای ٹی پی ایل کو اوگرا نے 18 جون 2014 کو لائسنس جاری کر دیا ہے۔ ابتدا میں یہ لائسنس 2 سال کے لیے تعمیراتی ٹرمینل کے لیے جاری کیا گیا اور شرط عائد کی گئی کہ ایل این جی پالیسی 2011اور ایل این جی رولز 2007کے مطابق اور عالمی معیارات کو مکمل کر نے کی صورت میں یہ آپریشن لائسنس 15 سال کے لیے دیا جائے گا اور اس کی روشنی میں کمپنی پہلے سال 200 ایم ایم سی ایف ڈی اور دوسرے سال سے 15 سال تک 400ایم ایم سی ایف ڈی اسٹور کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔
اس سلسلے میں اوگرا کے یکم جولائی 2014کو انتظامی اجلاس میں کراچی اور لاہور دونوں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں اپنے ذیلی شکایت سیل قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جو ان امور کی نگرانی بھی کریں گے اور وفاقی حکومت سے ان دفاتر کے لیے مزید بھرتیوں کی استدعا کی جائے گی جبکہ یہ دفاتر اوگرا کے ممبر گیس کی سربراہی میں قائم کیے جارہے ہیں جو 3 ماہ میں اپنا کام شروع کر دیں گے۔
''ایکسپریس'' کو ملنے والی معلومات کے مطابق ملک میں ایل این جی کی درآمد کے لیے 18 اپریل 2014کو کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ای ٹی پی ایل کو اوگرا نے 18 جون 2014 کو لائسنس جاری کر دیا ہے۔ ابتدا میں یہ لائسنس 2 سال کے لیے تعمیراتی ٹرمینل کے لیے جاری کیا گیا اور شرط عائد کی گئی کہ ایل این جی پالیسی 2011اور ایل این جی رولز 2007کے مطابق اور عالمی معیارات کو مکمل کر نے کی صورت میں یہ آپریشن لائسنس 15 سال کے لیے دیا جائے گا اور اس کی روشنی میں کمپنی پہلے سال 200 ایم ایم سی ایف ڈی اور دوسرے سال سے 15 سال تک 400ایم ایم سی ایف ڈی اسٹور کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔
اس سلسلے میں اوگرا کے یکم جولائی 2014کو انتظامی اجلاس میں کراچی اور لاہور دونوں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں اپنے ذیلی شکایت سیل قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جو ان امور کی نگرانی بھی کریں گے اور وفاقی حکومت سے ان دفاتر کے لیے مزید بھرتیوں کی استدعا کی جائے گی جبکہ یہ دفاتر اوگرا کے ممبر گیس کی سربراہی میں قائم کیے جارہے ہیں جو 3 ماہ میں اپنا کام شروع کر دیں گے۔