گلوکار اخلاق احمد کی برسی آج منائی جائے گی
1974 میں وہ صف اول کے گلوکار بن گئے تھے
پاکستان کے معروف پلے بیک سنگر اخلاق احمد کی برسی آج منائی جائے گی۔
اخلاق احمد ہوش سنبھالتے ہی گائیکی کا شوق پیدا ہوگیا تھا۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد 1973 میں اخلاق احمد کو کراچی میں بننے والی دو فلموں ''پا زیب '' اور ''بادل اور بجلی'' میں گائیکی کا موقع مل گیا ۔اخلاق احمد کا بطور گلوکار پہلی فلم ''پا زیب'' میں فیاض ہاشمی کا لکھا اور لال محمد اقبال کی موسیقی میں کامیڈی گیت ''او ماما میرے ، او چاچا میرے اوتایا میرے ، او میرے بھائی '' اداکار قوی خان پر فلمایا گیا تھا ۔ 1974 میں وہ صف اول کے گلوکار بن گئے۔ اخلاق احمد 4 اگست 1999 کو صرف 53سال کی عمر ہی میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
اخلاق احمد ہوش سنبھالتے ہی گائیکی کا شوق پیدا ہوگیا تھا۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد 1973 میں اخلاق احمد کو کراچی میں بننے والی دو فلموں ''پا زیب '' اور ''بادل اور بجلی'' میں گائیکی کا موقع مل گیا ۔اخلاق احمد کا بطور گلوکار پہلی فلم ''پا زیب'' میں فیاض ہاشمی کا لکھا اور لال محمد اقبال کی موسیقی میں کامیڈی گیت ''او ماما میرے ، او چاچا میرے اوتایا میرے ، او میرے بھائی '' اداکار قوی خان پر فلمایا گیا تھا ۔ 1974 میں وہ صف اول کے گلوکار بن گئے۔ اخلاق احمد 4 اگست 1999 کو صرف 53سال کی عمر ہی میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔