ضرورت پڑی تو 90 روز میں بھی الیکشن کراسکتے ہیں ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن
حکومت عذرداریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن یا ٹریبونل کو ہدایت نہیں دے سکتی،ایڈیشنل سیکریٹری شیرافگن
ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو 90 روز میں الیکشن کراسکتے ہیں جبکہ عام انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن سید شیرافگن نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی کی ڈیلیوری ریکارڈ کا حصہ ہے کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایک ہی قسم کی سیاہی استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات کرانے پڑے الیکشن کمیشن تیار ہے اور اگر ضرورت پڑی تو 90 روز میں بھی الیکشن کراسکتے ہیں۔
ایڈیشنل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حکومت عذرداریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن یا ٹریبونل کو ہدایت نہیں دے سکتی تاہم اگر کوئی حلقہ کھلوانا چاہتا ہے تو وہ الیکشن ٹریبونل کے پاس جائے۔ سید شرافگن نے کہا کہ انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی تاہم آرٹیکل 225 کے تحت صرف پٹیشن کے ذریعے انتخابات پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن سید شیرافگن نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی کی ڈیلیوری ریکارڈ کا حصہ ہے کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایک ہی قسم کی سیاہی استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات کرانے پڑے الیکشن کمیشن تیار ہے اور اگر ضرورت پڑی تو 90 روز میں بھی الیکشن کراسکتے ہیں۔
ایڈیشنل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حکومت عذرداریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن یا ٹریبونل کو ہدایت نہیں دے سکتی تاہم اگر کوئی حلقہ کھلوانا چاہتا ہے تو وہ الیکشن ٹریبونل کے پاس جائے۔ سید شرافگن نے کہا کہ انتخابات پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی تاہم آرٹیکل 225 کے تحت صرف پٹیشن کے ذریعے انتخابات پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے۔