سندھ میں مستقل آئی جی پولیس کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ درخواست دائر
قائم مقام آئی جی کو برطرف اور 22 گریڈ کے افسر کی بطور آئی جی سندھ مستقل بنیادوں پر تقرری کی جائے، درخواست میں موقف
لاہور:
سندھ میں مستقل آئی جی پولیس کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ درخواست دائر کرائی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کرائی گئی درخواست میں وزیراعظم، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، وفاقی وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ، وزیراعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو فریق بنایا گیاہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے سندھ میں مستقل آئی جی تعینات نہیں اور ان کی جگہ جونئیر اہلکار کو قائم آئی جی مقرر کیا گیا ہے جس سے صوبے کے اہم ترین ادارے میں بے یقینی کی فضا پائی جاتی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کو فوری برطرف کیا جائے اور سندھ پولیس میں بطور آئی جی 22 گریڈ کے افسر کی مستقل بنیادوں پر تقرری کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اقبال محمود کو ہٹاکر ان کی جگہ قائم مقام آئی جی سندھ کا چارج غلام حیدر جمالی کو تفویض کیا تھا۔
سندھ میں مستقل آئی جی پولیس کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ درخواست دائر کرائی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کرائی گئی درخواست میں وزیراعظم، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، وفاقی وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ، وزیراعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو فریق بنایا گیاہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے سندھ میں مستقل آئی جی تعینات نہیں اور ان کی جگہ جونئیر اہلکار کو قائم آئی جی مقرر کیا گیا ہے جس سے صوبے کے اہم ترین ادارے میں بے یقینی کی فضا پائی جاتی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کو فوری برطرف کیا جائے اور سندھ پولیس میں بطور آئی جی 22 گریڈ کے افسر کی مستقل بنیادوں پر تقرری کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اقبال محمود کو ہٹاکر ان کی جگہ قائم مقام آئی جی سندھ کا چارج غلام حیدر جمالی کو تفویض کیا تھا۔