ملک میں جمہوریت کا کہیں نام نشان نہیں بلکہ سول مارشل لا نافذ ہے چوہدری شجاعت حسین

فوج ملک کی چوکیدار ہے وزیراعظم ہاؤس کی نہیں اسے اقتدار میں آنےکےلئے 2ٹرک اور ایک جیپ درکار ہوتی ہے، چوہدری شجاعت

فوج آئی تو اس کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حالات دیکھ کر کیا جائے گا، صدر مسلم لیگ (ق) فوٹو: ایکسپریس نیوز

مسلم لیگ (ن) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت کا کہیں نام نشان نہیں بلکہ سول مارشل لا نافذ ہے۔


لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کا کہیں نام و نشان نظر نہیں آتا۔ ذوالفقارعلی بھٹو کے وزیراعظم ہونے کے باوجود ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگئی تھی لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں کی گئی اور اب پھر پولیس نے ماڈل ٹاؤن کا محاصرہ کرلیا ہے ، ایسی صورت میں ماڈل ٹاؤن کا نام جلیانوالہ ٹاؤن رکھ دیاجانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر طاہرالقادری پر مقدمہ قائم کیا جاسکتا ہے تو سابق صدر آصف زرداری کی لاش سٹرک پر گھسیٹنے کا کہنے اور لوڈشیڈنگ پرعوام کو اکسانے پر شہباز شریف کے خلاف تو 300 ، 400 مقدمات درج ہونے چاہیے تھے۔

صدر مسلم لیگ (ق) کا کہنا تھا کہ 31 اگست سے پہلے مسلم لیگ (ن) کی حکومت چلی جائے گی۔ فوج ملک کی چوکیدار ہے، وزیراعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ کی نہیں۔ فوج کو اقتدار میں آنے کے لئے 2ٹرک اور ایک جیپ چاہئے۔ فوج اقتدار میں ہوتی ہے تو اسے فیلڈ مارشل کہتےہیں۔ اقتدار سے جاتی ہے تو ڈکٹیٹر کہنا شروع کر دیتے ہیں، دوبارہ فوج کی حمایت کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فوج آئی تو اس کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حالات دیکھ کر کیا جائے گا۔
Load Next Story