بھیڑوں کی عمومی جانچ سے انتھریکس کی تصدیق ممکن نہیں رکن عدالت میڈیکل بورڈ
انتھریکس کی موجودگی متاثرہ جانورکی موت کے بعد ظاہر ہوتی ہے،پی کے لائیو اسٹاک کے یارڈ میں مردہ پائی گئی
آسٹریلوی بھیڑوں میں انتھریکس کی موجودگی کی تصدیق کیلیے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ کے رکن ڈائریکٹرسندھ پولٹری ویکسین سینٹر کراچی ڈاکٹر نذیرکلہوڑو نے میڈیکل بورڈ کے دیگر اراکین سے اختلاف کرتے ہوئے بھیڑوں میں انتھریکس کی تصدیق کے لیے کی جانے والی جانچ کے طریقے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹرنذیر کلہوڑو کے مطابق بھیڑوں کی عمومی جانچ، لعاب یا جنسی اعضا کے ٹشوز سے انتھریکس کی موجودگی کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نے رات کے اندھیرے میں انتھریکس کی تصدیق کو ناممکن قرار دیتے ہوئے بورڈ کے اراکین پر زور دیا کہ بھیڑوں کا تفصیلی معائنہ دن کی روشنی میں کیا جائے اس مقصد کے لیے مرنے والی بھیڑوں کا پوسٹ مارٹم کرکے وجہ موت معلوم کی جائے جس کے لیے مردہ بھیڑوں کے دل کے تفصیلی معائنے پر زور دیا، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر تشکیل شدہ بورڈ نے بھیڑوں کے جنسی اعضا کے ٹشوز کا سیمپل لیا جس سے انتھریکس کی موجودگی ظاہر نہیں ہوسکتی۔
ڈاکٹر کلہوڑو کے مطابق انتھریکس کی موجودگی متاثرہ جانور کی موت کے بعد ظاہر ہوتی ہے اور پی کے لائیو اسٹاک کے یارڈ میں مردہ پائی گئی بھیڑوں میں یہ علامات واضح پائی گئیں جن میں موت کے بعد بھی منہ ، ناک اور اخراج کے راستوں سے خون کا بہائو جاری رہنا اور خون کا کلائوڈز کی شکل میں پایا جانا اور مردہ جانورکا پیٹ پھولنا شامل ہیں۔ ڈاکٹر نذیرکلہوڑو نے رات کے اندھیرے میں کی جانے والی جانچ، لیبارٹری ٹیسٹ کی رپورٹ کے نتائج جانے بغیر بھیڑوں کوانتھریکس سے پاک قرار دینے کی ابتدائی رپورٹ کا Conclusion دینے سے بھی انکار کیا اور بھیڑوں کا دن میں تفصیلی معائنہ کرکے نتائج اخذ کرنے پر زور دیا تاہم ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے اختلافی نوٹ کے باوجود بورڈ نے بھیڑوں میں انتھریکس کی موجودگی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے تلف کرنے کا عمل رکوانے کی سفارش کردی۔
ڈاکٹرنذیر کلہوڑو کے مطابق بھیڑوں کی عمومی جانچ، لعاب یا جنسی اعضا کے ٹشوز سے انتھریکس کی موجودگی کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نے رات کے اندھیرے میں انتھریکس کی تصدیق کو ناممکن قرار دیتے ہوئے بورڈ کے اراکین پر زور دیا کہ بھیڑوں کا تفصیلی معائنہ دن کی روشنی میں کیا جائے اس مقصد کے لیے مرنے والی بھیڑوں کا پوسٹ مارٹم کرکے وجہ موت معلوم کی جائے جس کے لیے مردہ بھیڑوں کے دل کے تفصیلی معائنے پر زور دیا، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر تشکیل شدہ بورڈ نے بھیڑوں کے جنسی اعضا کے ٹشوز کا سیمپل لیا جس سے انتھریکس کی موجودگی ظاہر نہیں ہوسکتی۔
ڈاکٹر کلہوڑو کے مطابق انتھریکس کی موجودگی متاثرہ جانور کی موت کے بعد ظاہر ہوتی ہے اور پی کے لائیو اسٹاک کے یارڈ میں مردہ پائی گئی بھیڑوں میں یہ علامات واضح پائی گئیں جن میں موت کے بعد بھی منہ ، ناک اور اخراج کے راستوں سے خون کا بہائو جاری رہنا اور خون کا کلائوڈز کی شکل میں پایا جانا اور مردہ جانورکا پیٹ پھولنا شامل ہیں۔ ڈاکٹر نذیرکلہوڑو نے رات کے اندھیرے میں کی جانے والی جانچ، لیبارٹری ٹیسٹ کی رپورٹ کے نتائج جانے بغیر بھیڑوں کوانتھریکس سے پاک قرار دینے کی ابتدائی رپورٹ کا Conclusion دینے سے بھی انکار کیا اور بھیڑوں کا دن میں تفصیلی معائنہ کرکے نتائج اخذ کرنے پر زور دیا تاہم ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے اختلافی نوٹ کے باوجود بورڈ نے بھیڑوں میں انتھریکس کی موجودگی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے تلف کرنے کا عمل رکوانے کی سفارش کردی۔