تیز آواز سے کان اور دماغ متاثر ہونے کا خدشہ ہے تحقیق
تیز شور کی آوازوں سے کان میں سماعت وصول کرنے سے متعلق خلیے متاثر ہوتے ہیں، سائنسدان
ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ تیز شور پیدا کرنے والی آوازوں کی وجہ سے انسان کا دماغ اور کان متاثر ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایمبولینس کے سائرن کی آواز یا پھر اونچی آواز میں ایم پی تھری پلیئیر میں گانے سننے کی عادات بھی شور والی آوازوں کے دائرے میں آتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تیز شور کی آوازوں سے کان میں سماعت وصول کرنے سے متعلق خلیے متاثر ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹیکساس نے چوہوں پر تجربہ کیا' چوہوں کو تیز آوازوں کے ماحول میں رکھنے کے بعد سائنسدانوں نے چوہوں کے دماغوں کے اس حصے کا جائزہ لیا جو آوازوں سے متعلق حرکات کا ذمے دار ہے۔ دماغ کے اس حصے کو کارٹیکس آڈٹری کہتے ہیں۔ سائنسدانوں کو معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو تیز آوازوں کے ماحول میں رکھا گیا تھا ان کا کارٹیکس آڈٹری متاثر ہوا اور وہ پہلے کی نسبت آوازوں کو پورے طور پر نہیں جانچ پا رہے تھے اور دماغ کے اس حصے کی کارکردگی پہلے کی بنسبت محض ایک تہائی رہ گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق ایمبولینس کے سائرن کی آواز یا پھر اونچی آواز میں ایم پی تھری پلیئیر میں گانے سننے کی عادات بھی شور والی آوازوں کے دائرے میں آتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تیز شور کی آوازوں سے کان میں سماعت وصول کرنے سے متعلق خلیے متاثر ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹیکساس نے چوہوں پر تجربہ کیا' چوہوں کو تیز آوازوں کے ماحول میں رکھنے کے بعد سائنسدانوں نے چوہوں کے دماغوں کے اس حصے کا جائزہ لیا جو آوازوں سے متعلق حرکات کا ذمے دار ہے۔ دماغ کے اس حصے کو کارٹیکس آڈٹری کہتے ہیں۔ سائنسدانوں کو معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو تیز آوازوں کے ماحول میں رکھا گیا تھا ان کا کارٹیکس آڈٹری متاثر ہوا اور وہ پہلے کی نسبت آوازوں کو پورے طور پر نہیں جانچ پا رہے تھے اور دماغ کے اس حصے کی کارکردگی پہلے کی بنسبت محض ایک تہائی رہ گئی تھی۔