عیسائی علاقوں پرقبضے کے بعد براک اوباما کا عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کا حکم
داعش کی جانب سے عیسائیوں کے قتل عام پر آنکھیں بند کر کے خاموش نہیں بیٹھ سکتے، امریکی صدر
امریکی صدر براک اوباما نے عراق میں داعش کے خلاف فضائی بمباری کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن داعش کے ہاتھوں عیسائیوں کے قتل عام پر آنکھیں بند کر کے خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دولت اسلامی عراق و شام کی جانب سے عیسائی اور دیگر اقلیتوں پر حملوں کے باعث لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں جب کہ داعش کی جانب سے اقلیت کو منظم طریقے سے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر امریکا داعش کی جانب سے اقلیتوں کے قتل عام پر آنکھیں بند کر کے خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔
امریکی حکام کا کہنا تھا کہ اگر عراقی حکومت اور کردش فورسز داعش سے مقابلہ کرنے میں ناکام ہوتی ہیں تو پینٹاگون کو داعش کے خلاف فضائی کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ بغداد اور اربل میں داعش کے بڑھتی ہوئی طاقت کی وجہ سے وہاں موجود 1000 امریکی فوجیوں کی جانوں کو خطرہ ہے جس کی وجہ سے وہاں فضائی کارروائی کی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دولت اسلامی عراق و شام کی جانب سے عیسائی اور دیگر اقلیتوں پر حملوں کے باعث لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں جب کہ داعش کی جانب سے اقلیت کو منظم طریقے سے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر امریکا داعش کی جانب سے اقلیتوں کے قتل عام پر آنکھیں بند کر کے خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔
امریکی حکام کا کہنا تھا کہ اگر عراقی حکومت اور کردش فورسز داعش سے مقابلہ کرنے میں ناکام ہوتی ہیں تو پینٹاگون کو داعش کے خلاف فضائی کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ بغداد اور اربل میں داعش کے بڑھتی ہوئی طاقت کی وجہ سے وہاں موجود 1000 امریکی فوجیوں کی جانوں کو خطرہ ہے جس کی وجہ سے وہاں فضائی کارروائی کی جائے گی۔