ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا ماڈل ٹاؤن کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار
دونوں فریقین تشدد کے بجائے افہام تفہیم کا راستہ اختیار کریں، رابطہ کمیٹی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے لاہورمیں پولیس اورپاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم پر گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ دونوں فریقین تشدد کے بجائے افہام تفہیم کا راستہ اختیار کریں۔
رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ اپنے موقف کیلئے احتجاج کرنا ہر فرد اور جماعت کا آئینی،قانونی اور جمہوری حق ہے اور اس احتجاج کو ریاستی طاقت سے دبانے کو کسی بھی طرح جمہوری طرز عمل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پولیس نے دو روز سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ اور منہاج القرآن سیکریٹریٹ کا محاصرہ کیا ہوا ہے جو غیر مناسب ہے جبکہ آج پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد بھی کیا گیا جس سے عوام کے جذبات بھڑک اٹھے۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس تمام تر صورتحال کے نتیجے میں کئی افراد کا زخمی ہونا انتہائی افسوسناک ہے جبکہ ہم نے حکمرانوں سے پہلے بھی اپیل کی تھی کہ لاٹھی،گولی اور ریاستی طاقت کے ذریعے عوام کو دبانے سے ہر قیمت پر گریز کیا جائے اور معاملات کے حل کیلئے طاقت کے بجائے ضبط و تحمل کا رااستہ اختیار کیاجائے۔ رابطہ کمیٹی نے مظاہرین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے موقف کیلئے احتجاج ضرور کریں لیکن قانون کو ہاتھ میں نہ لیتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں تاکہ ان کا احتجاج پرامن ہو۔
رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ اپنے موقف کیلئے احتجاج کرنا ہر فرد اور جماعت کا آئینی،قانونی اور جمہوری حق ہے اور اس احتجاج کو ریاستی طاقت سے دبانے کو کسی بھی طرح جمہوری طرز عمل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پولیس نے دو روز سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ اور منہاج القرآن سیکریٹریٹ کا محاصرہ کیا ہوا ہے جو غیر مناسب ہے جبکہ آج پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد بھی کیا گیا جس سے عوام کے جذبات بھڑک اٹھے۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس تمام تر صورتحال کے نتیجے میں کئی افراد کا زخمی ہونا انتہائی افسوسناک ہے جبکہ ہم نے حکمرانوں سے پہلے بھی اپیل کی تھی کہ لاٹھی،گولی اور ریاستی طاقت کے ذریعے عوام کو دبانے سے ہر قیمت پر گریز کیا جائے اور معاملات کے حل کیلئے طاقت کے بجائے ضبط و تحمل کا رااستہ اختیار کیاجائے۔ رابطہ کمیٹی نے مظاہرین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے موقف کیلئے احتجاج ضرور کریں لیکن قانون کو ہاتھ میں نہ لیتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں تاکہ ان کا احتجاج پرامن ہو۔