طاہر القادری کا مقدر جیل کی سلاخیں ہیں وزیر قانون پنجاب رانا مشہود
پولیس پر تشدد کیلئے اکسانے پر طاہر القادری کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے گا، وزیر قانون پنجاب
وزیر قانون پنجاب رانا مشہود نے کہا ہے کہ پولیس پر حملہ کرنے اور تشدد کے لئے اکسانے پر طاہر القادری کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ ہوگا اور ان کا مقدر جیل کی سلاخیں ہیں۔
لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ طاہر القادری پاکستان کا آئین اور قانون لپیٹنا چاہتے ہیں، ان کی سیاست لاشوں کی سیاست ہے، ان کا ایجنڈا تشدد ہے کیونکہ وہ اپنے کارکنان کو دنگا فساد اور قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں اور اپنی تقریر میں کہہ رہے ہیں ڈنڈوں میں کیلیں لگالو تاہم کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم نے آخری حد تک صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کی آڑ میں عوام کی توجہ آپریشن ضرب عضب اور یوم آزادی سے ہٹانے کی کوشش کی، پاکستان عوامی تحریک نے 10 اگست کو پنجاب کے7 شہروں پر حملوں کا منصوبہ بنایا تھا اور آج ان کے کارکنوں نے حد پار کرتے ہوئے پولیس پر تشدد کیا جس میں 7 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ انہوں نے ایک تھانہ بھی جلایا مگر پولیس امن کے لئے خاموش رہی تاہم اس غیر قانونی حرکت پر طاہر القادری کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ ہوگا اور پولیس پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا عمل آج رات سے ہی شروع کردیا جائے گا۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ طاہر القادری نے اپنے گرد خواتین کا حصار بنایا ہوا ہے لیکن اب وہ قانون کی گرفت سے زیادہ دیر تک نہیں بچ سکیں گے، ان کا مقدر جیل کی سلاخیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مختلف شہروں کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن آج جو کچھ ہوا وہ حکومت کے نہیں بلکہ ریاست کے خلاف ہے اور ایسے فساد پھیلانے والے شخص کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔
لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ طاہر القادری پاکستان کا آئین اور قانون لپیٹنا چاہتے ہیں، ان کی سیاست لاشوں کی سیاست ہے، ان کا ایجنڈا تشدد ہے کیونکہ وہ اپنے کارکنان کو دنگا فساد اور قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں اور اپنی تقریر میں کہہ رہے ہیں ڈنڈوں میں کیلیں لگالو تاہم کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم نے آخری حد تک صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کی آڑ میں عوام کی توجہ آپریشن ضرب عضب اور یوم آزادی سے ہٹانے کی کوشش کی، پاکستان عوامی تحریک نے 10 اگست کو پنجاب کے7 شہروں پر حملوں کا منصوبہ بنایا تھا اور آج ان کے کارکنوں نے حد پار کرتے ہوئے پولیس پر تشدد کیا جس میں 7 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ انہوں نے ایک تھانہ بھی جلایا مگر پولیس امن کے لئے خاموش رہی تاہم اس غیر قانونی حرکت پر طاہر القادری کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ ہوگا اور پولیس پر حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا عمل آج رات سے ہی شروع کردیا جائے گا۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ طاہر القادری نے اپنے گرد خواتین کا حصار بنایا ہوا ہے لیکن اب وہ قانون کی گرفت سے زیادہ دیر تک نہیں بچ سکیں گے، ان کا مقدر جیل کی سلاخیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مختلف شہروں کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن آج جو کچھ ہوا وہ حکومت کے نہیں بلکہ ریاست کے خلاف ہے اور ایسے فساد پھیلانے والے شخص کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔