گستاخانہ فلم کیخلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری بنگلہ دیش میں ہڑتال
اسلام آباد،راولپنڈی،پشاور،مردان، ملتان، لاہور،فیصل آباد،حیدرآباد ودیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں
ملک بھر میں گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز بھی پشاور،مردان،سوات،لاہور، ملتان، فیصل آباد، جھنگ، حیدر آباد، خان پور، مستونگ، سوات سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔اتوارکے روزگستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج کرنیوالوں پرتشدد کے خلاف جماعت اسلامی نے یوم سیاہ منایا،پشاورکی مسیحی برادری اور جمعیت علماء اسلام نے قیوم اسٹیڈیم اور سٹی سرکلر روڈ پر احتجاجی مظاہرے کیے،مسیحی برادری نے صوبائی وزیر ثقافت سید عاقل شاہ کے ہمراہ سواتی گیٹ سے قیوم اسٹیڈیم تک احتجاجی ریلی نکالی۔
مظاہرے کی قیادت اسمبلی آف گاڈ چرچ پشاورکے چیئرمین ریورنڈ ڈاکٹر اے آر حشمت اور گلشن مسیح کر رہے تھے،مسیحی برادری نے امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کی بھرپور مذمت کی۔سید عاقل شاہ نے کہاکہ مردان میں چرچ پر حملہ قابل افسوس ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔جماعت اسلامی نے گستاخانہ فلم اور یوم عشق رسول ؐ کے موقع پر شہید ہونے والوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر یوم سیاہ منایا اور مسجد مہابت خان سے احتجاجی ریلی نکال کر چوک یادگارمیں جلسہ کیاجس کی قیادت صوبائی جنرل سیکریٹری شبیر احمد خان اور ضلعی صدر بحراﷲ کر رہے تھے۔
جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر سید سبطین گیلانی،مولانا معراج الدین سرکانی کی قیادت میں سٹی سرکلر روڈ پرگنج گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ادھر مردان میںمسیحی برادری نے دوسرے روز بھی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی، شرکاء نے موم بتیاں اٹھارکھی تھیں مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد لوتھرن چرچ سے نادرن ڈائیوسس کے وائس چیئرمین ماسٹر اندریاس کی قیادت میں ریلی نکالی، یادگار چوک پرریلی جلسے کی شکل اختیار کرگئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکی پادری کو گرفتار کرکے پھانسی کی سزادی جائے۔
لاہور میں تنظیم مشائخ عظام کے زیراہتمام '' تحفظ ناموس رسالت ﷺ ریلی'' الحمراء ہال سے پریس کلب تک نکالی گئی جس کی قیادت صوفی مسعود صدیقی نے کی، شرکاء ریلی نے امریکی قونصلیٹ کے سامنے شدید نعرے بازی کی۔ مجلس وحدت مسلمین ویمن ونگ نے گورنر ہائوس سے پریس کلب تک لبیک یارسول اﷲ ریلی نکالی جس میں بچے بھی شریک تھے۔ ادھر جماعۃ الدعوۃ شعبہ ڈیف اینڈ ڈمب کے تحت پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں گونگے، بہرے اور نابینا افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سندھ کے شہروں لاڑکانہ، جیکب آباد، شکار پور، کنب، ڈہرکی، رانی پور، گڑھی خیرو ودیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جس میں ہندو اور عیسائی برادری کے افراد بھی شریک ہوئے، شرکاء نے امریکی پرچم نذر آتش کیے اور پادری کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ حیدرآباد میں جماعت اسلامی، آرٹس کونسل کے تحت حرمت رسولﷺ ریلیاں نکالی گئیں۔ ن
وابشاہ میں وحدت المسلمین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مستونگ میں طلبہ نے احتجاجی ریلی نکالی۔ راولپنڈی کینٹ میں رینج روڈ شالے ویلی پر احتجاجی ریلی نکالی گئی، نوشہرہ میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے روڈ بلاک کر دیا اور مطالبہ کیا کہ امریکی سفیر کو ملک بدر اور نیٹو سپلائی بند کی جائے۔ سوات میں مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں، جھنگ، فیصل آباد، جنڈ، ایبٹ آباد میں بھی شہری اور تاجر سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کے مشیر پال بھٹی کی قیادت میں جناح ایونیو پر گرین ٹاور سے ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مختلف مسالک کے علمائے کرام بھی شریک ہوئے، مظاہرین نے فلم ساز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ راولپنڈی، ننکانہ صاحب میں بھی مسیحی برادری نے ریلیاں نکالیں اور مطالبہ کیا کہ انبیائے کرام کی شان میں گستاخی روکنے کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے۔
گزشتہ روز بھی پشاور،مردان،سوات،لاہور، ملتان، فیصل آباد، جھنگ، حیدر آباد، خان پور، مستونگ، سوات سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔اتوارکے روزگستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج کرنیوالوں پرتشدد کے خلاف جماعت اسلامی نے یوم سیاہ منایا،پشاورکی مسیحی برادری اور جمعیت علماء اسلام نے قیوم اسٹیڈیم اور سٹی سرکلر روڈ پر احتجاجی مظاہرے کیے،مسیحی برادری نے صوبائی وزیر ثقافت سید عاقل شاہ کے ہمراہ سواتی گیٹ سے قیوم اسٹیڈیم تک احتجاجی ریلی نکالی۔
مظاہرے کی قیادت اسمبلی آف گاڈ چرچ پشاورکے چیئرمین ریورنڈ ڈاکٹر اے آر حشمت اور گلشن مسیح کر رہے تھے،مسیحی برادری نے امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کی بھرپور مذمت کی۔سید عاقل شاہ نے کہاکہ مردان میں چرچ پر حملہ قابل افسوس ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔جماعت اسلامی نے گستاخانہ فلم اور یوم عشق رسول ؐ کے موقع پر شہید ہونے والوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر یوم سیاہ منایا اور مسجد مہابت خان سے احتجاجی ریلی نکال کر چوک یادگارمیں جلسہ کیاجس کی قیادت صوبائی جنرل سیکریٹری شبیر احمد خان اور ضلعی صدر بحراﷲ کر رہے تھے۔
جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر سید سبطین گیلانی،مولانا معراج الدین سرکانی کی قیادت میں سٹی سرکلر روڈ پرگنج گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ادھر مردان میںمسیحی برادری نے دوسرے روز بھی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی، شرکاء نے موم بتیاں اٹھارکھی تھیں مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد لوتھرن چرچ سے نادرن ڈائیوسس کے وائس چیئرمین ماسٹر اندریاس کی قیادت میں ریلی نکالی، یادگار چوک پرریلی جلسے کی شکل اختیار کرگئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکی پادری کو گرفتار کرکے پھانسی کی سزادی جائے۔
لاہور میں تنظیم مشائخ عظام کے زیراہتمام '' تحفظ ناموس رسالت ﷺ ریلی'' الحمراء ہال سے پریس کلب تک نکالی گئی جس کی قیادت صوفی مسعود صدیقی نے کی، شرکاء ریلی نے امریکی قونصلیٹ کے سامنے شدید نعرے بازی کی۔ مجلس وحدت مسلمین ویمن ونگ نے گورنر ہائوس سے پریس کلب تک لبیک یارسول اﷲ ریلی نکالی جس میں بچے بھی شریک تھے۔ ادھر جماعۃ الدعوۃ شعبہ ڈیف اینڈ ڈمب کے تحت پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں گونگے، بہرے اور نابینا افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سندھ کے شہروں لاڑکانہ، جیکب آباد، شکار پور، کنب، ڈہرکی، رانی پور، گڑھی خیرو ودیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جس میں ہندو اور عیسائی برادری کے افراد بھی شریک ہوئے، شرکاء نے امریکی پرچم نذر آتش کیے اور پادری کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ حیدرآباد میں جماعت اسلامی، آرٹس کونسل کے تحت حرمت رسولﷺ ریلیاں نکالی گئیں۔ ن
وابشاہ میں وحدت المسلمین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مستونگ میں طلبہ نے احتجاجی ریلی نکالی۔ راولپنڈی کینٹ میں رینج روڈ شالے ویلی پر احتجاجی ریلی نکالی گئی، نوشہرہ میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے روڈ بلاک کر دیا اور مطالبہ کیا کہ امریکی سفیر کو ملک بدر اور نیٹو سپلائی بند کی جائے۔ سوات میں مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں، جھنگ، فیصل آباد، جنڈ، ایبٹ آباد میں بھی شہری اور تاجر سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کے مشیر پال بھٹی کی قیادت میں جناح ایونیو پر گرین ٹاور سے ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مختلف مسالک کے علمائے کرام بھی شریک ہوئے، مظاہرین نے فلم ساز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ راولپنڈی، ننکانہ صاحب میں بھی مسیحی برادری نے ریلیاں نکالیں اور مطالبہ کیا کہ انبیائے کرام کی شان میں گستاخی روکنے کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے۔