اگر مجھے کچھ ہوا تو کارکنان اس کا بدلہ شریف خاندان سے لیں گے عمران خان
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو تحریک انصاف کے کارکن شریف خاندان سے اس کا بدلہ لیں گے اور اگر میرے کارکنوں کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پرسوں پریس کانفرنس میں بڑے انکشافات کروں گا اور بتاؤں گا کہ عدلیہ اور ریٹائرڈ ججوں سے مل کر کس طرح انتخابات میں دھاندلی کی گئی،ہم عوام کا مینڈیٹ لوٹنے والوں کا ہر کردار بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے محنت کشوں کے کنٹینر پکڑ لیے ہیں اور عوام کو پیٹرول تک نہیں مل رہا کیونکہ شریف خاندان کو عوام سے کوئی لینا دینا نہیں یہ لوگ صرف اپنی بادشاہت بچانا چاہتے ہیں جبکہ جس طرح کی حرکتیں نوازشریف کررہے ہیں ایسا تو آصف زرداری نے بھی نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہے اور حکومت عوام سے ڈر رہی ہے، ان لوگوں طاہرالقادری کے ساتھ ظلم کیا ان کے نہتے کارکنان پر گولیاں چلائیں، ہمارا وفد ان سے تعزیت کیلئے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو تحریک انصاف کے کارکنان شریف خاندان کو نہیں چھوڑیں گے جبکہ اگر میرے کارکنوں کو کچھ کیا گیا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔
اس سے قبل ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کانفرنس میں ملک کی سلامتی کے لئے نہیں بلکہ سیاسی معاملات پر بات چیت کے لئے بلائی گئی تھی، اجلاس میں نواز شریف کی جانب سے مجھے دعوت دی گئی لیکن سب پر واضح کر دوں کہ اب 14 اگست سے پہلے نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہو گئی، 14 اگست کو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا اور وہیں فیصلہ ہو گا کہ عوام کو کس قسم کا پاکستان چاہیئے۔
چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ کو روکنے کے لئے جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کر دیئے گئے ہیں، موٹر سائیکلیں پکڑی جا رہیں ہیں، حکومت جو مرضی کر لے لیکن ہمارے کارکنوں کو کوئی روک نہیں سکے گا اور آزادی مارچ ہر صورت ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2009 میں جب نواز شریف نے لانگ مارچ کیا تو اس وقت کی حکومت نے ان کی راہ میں کوئی رکاوٹیں نہیں ڈالی، نواز شریف نے اس وقت پولیس والوں سے کہا کہ انتظامیہ کی بات ماننے سے انکار کر دیں جب کہ آج نواز شریف ہمارے اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر تشدد کر رہے ہیں، ہر سیاسی جماعت کا جمہوری حق ہے کہ وہ احتجاج کرے اور دھرنے دے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی سیاست مصر کے آمر حسنی مبارک کی طرح ہے، وہ بھی دھاندلی سے منتخب ہوکرآئے اور انہوں نے بھی پولیس کو عوام کے خلاف استعمال کیا اور یہ لوگ بھی پولیس کو عوام پر تشدد کے لئے استعمال کر رہے ہیں، حسنی مبارک کا پیسہ بھی ملک سے باہر تھا اور ان کا پیسہ بھی ملک سے باہر ہے، حسنی مبارک کے بیٹے بھی شہزادے بنے ہوئے تھے اور ان کے بچے بھی شہزادے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہنا ہوں کہ وکٹ کے دونوں طرف نہ کھیلیں اور فیصلہ کر لیں کہ انہوں نے بادشاہت کا ساتھ دینا ہے یا وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔