وزارت تجارت کو برآمدات 50 ارب ڈالر کرنیکا ٹاسک
وزیراعظم کی ہدایت ملتے ہی وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے مشاورتی عمل شروع کردیا
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے وزارت تجارت کو 2018 تک ملکی برآمدات پچاس ارب ڈالرز تک بڑھانے کا ٹاسک دیدیا اور رواں مالی سال 2014-15 کے دوران برآمدات موجودہ 25 ارب ڈالرز سے بڑھا کر 30 ارب ڈالرز کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔
وزارت تجارت کے ایک سنیئر افیسر نے آن لائن کو بتایا کہ وزیر اعظم نے وزارت تجارت کو آئندہ چار سال میں ملکی برآمدات کو پچاس ارب ڈالر تک بڑھانے کا ٹاسک دیا ہے جس کے تحت وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے حکومتی اور نجی شعبے سے استفادہ کرنے کیلیے مشاورتی عمل شروع کردیا جبکہ وفاقی سیکریٹری تجارت شہزاد ارباب کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں وزارت کے دونوں ایڈ یشنل سیکریٹریز اور وزارت کے تمام جوائنٹ سیکریٹریز شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ برآمدات بڑھانے کے حوالے سے حکومتی اداروں اور نجی شعبے کی جانب سے دی جانے والی سفارشات کی روشنی میں وزیر اعظم کو ایک جامع رپورٹ پیش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2013-14 کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 25 ارب 13 کروڑ ڈالرز رہا جس میں رواں مالی سال کے دوران بیس فیصد اضافہ کرنے کا ہدف دیا گیا ہے اور اس ہدف کے حصول کیلیے موثر او ر عملی اقدامات اٹھاے جارہے ہیں۔
ملکی برآمدات بڑھانے کیلیے جی ایس پی پلس سے بھر پور استفاد ہ کیا جائے گا کیوں کہ اس سال جنوری سے جون کے دوران جی ایس پی پلس کے باعث برآمدات میں 70 کروڑ ڈالرز کاا ضافہ ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام سے بھی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کو بھی مزید متحرک کیا جارہا ہے۔
وزارت تجارت کے ایک سنیئر افیسر نے آن لائن کو بتایا کہ وزیر اعظم نے وزارت تجارت کو آئندہ چار سال میں ملکی برآمدات کو پچاس ارب ڈالر تک بڑھانے کا ٹاسک دیا ہے جس کے تحت وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے حکومتی اور نجی شعبے سے استفادہ کرنے کیلیے مشاورتی عمل شروع کردیا جبکہ وفاقی سیکریٹری تجارت شہزاد ارباب کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں وزارت کے دونوں ایڈ یشنل سیکریٹریز اور وزارت کے تمام جوائنٹ سیکریٹریز شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ برآمدات بڑھانے کے حوالے سے حکومتی اداروں اور نجی شعبے کی جانب سے دی جانے والی سفارشات کی روشنی میں وزیر اعظم کو ایک جامع رپورٹ پیش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2013-14 کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 25 ارب 13 کروڑ ڈالرز رہا جس میں رواں مالی سال کے دوران بیس فیصد اضافہ کرنے کا ہدف دیا گیا ہے اور اس ہدف کے حصول کیلیے موثر او ر عملی اقدامات اٹھاے جارہے ہیں۔
ملکی برآمدات بڑھانے کیلیے جی ایس پی پلس سے بھر پور استفاد ہ کیا جائے گا کیوں کہ اس سال جنوری سے جون کے دوران جی ایس پی پلس کے باعث برآمدات میں 70 کروڑ ڈالرز کاا ضافہ ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام سے بھی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کو بھی مزید متحرک کیا جارہا ہے۔