الیکشن ٹریبونل نے وفاقی وزیر پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی کی کامیابی کالعدم قرار دیدی
الیکشن ٹریبونل نے این اے 211 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ذوالفقار علی کو کامیاب قرار دے دیا
الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 211 سے وفاقی وزیر پیداوار غلام مرضیٰ جتوئی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے ذوالفقار علی کو کامیاب قرار دے دیا ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ظفر شیروانی کی سربراہی میں الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 211 پر انتخابی عذر داری کی سماعت کی جس میں جسٹس ظفر شیروانی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 2002 میں غلام مرتضیٰ جتوئی کی ڈگری جعلی ثابت ہوچکی ہے جس کے بعد وہ صادق اور امین نہیں رہے جبکہ غلام مرتضیٰ جتوئی الیکش لڑنے کے لیے بھی اہل نہیں تھے۔
الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں این اے 211 سے غلام مرتضیٰ جتوئی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے امیدوار ذوالفقار علی کو کامیاب قرار دے دیا ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جلد ہی جاری کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ غلام مرتضیٰ جتوئی عام انتخابات میں نیشنل پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے تھے اور انتخابات کے بعد نیشنل پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) میں ضم ہوگئی تھی اور غلام مرتضیٰ جتوئی کو وفاقی وزیربرائے پیداوارکا قلمدان سونپا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ظفر شیروانی کی سربراہی میں الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 211 پر انتخابی عذر داری کی سماعت کی جس میں جسٹس ظفر شیروانی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 2002 میں غلام مرتضیٰ جتوئی کی ڈگری جعلی ثابت ہوچکی ہے جس کے بعد وہ صادق اور امین نہیں رہے جبکہ غلام مرتضیٰ جتوئی الیکش لڑنے کے لیے بھی اہل نہیں تھے۔
الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں این اے 211 سے غلام مرتضیٰ جتوئی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے امیدوار ذوالفقار علی کو کامیاب قرار دے دیا ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جلد ہی جاری کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ غلام مرتضیٰ جتوئی عام انتخابات میں نیشنل پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے تھے اور انتخابات کے بعد نیشنل پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) میں ضم ہوگئی تھی اور غلام مرتضیٰ جتوئی کو وفاقی وزیربرائے پیداوارکا قلمدان سونپا گیا۔