حکومت کمیٹی تشکیل دیکر عمران خان اورطاہرالقادری سے مذاکرات کا آغاز کرے الطاف حسین
بات چیت کے عمل میں ایم کیوایم بھی غیرمشروط تعاون پیش کرنے کیلئے تیار ہے، قائد متحدہ قومی موومنٹ
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک کی اس نازک صورتحال کے موقع پر حکومت اور اپوزیشن ہر قسم کی محاذ آرائی سے گریز کریں اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو افہام وتفہیم سے حل کریں۔
الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان ، طاہرالقادری اورعوام کے دیرینہ مطالبات سنے جائیں، تصادم اور محاذآرائی کے ہراقدام سے پرہیز کیا جائے اورحکومت کمیٹیاں تشکیل دے کر عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے بات چیت کاآغاز کرکے موجودہ صورتحال کا حل نکالے جبکہ اس سلسلے میں ایم کیوایم بھی غیرمشروط تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ''آپریشن ضرب عضب'' جاری ہے،مسلح افواج ،دہشت گردوں سے نبردآزما ہیں اس نازک موقع پر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو انتہائی دانشمندی اورہوشمندی سے کام لینا چاہیے اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کی سلامتی اور بقا کی فکر کرنی چاہیے ۔ قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ پاکستان کی داخلی صورتحال کے باعث لوگ اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کررہے ہیں جس سے ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں،ایسے حالات میں ملک کو بچانا اورمعیشت کی بہتری کے لئے کردارادا کرنا حکومت اوراپوزیشن دونوں کا فرض ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ حکومت کو بڑے پن کا مظاہرہ کرکے بات چیت میں پہل کرنی چاہیے کیونکہ اپوزیشن کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنا اور عوامی مسائل کو حل کرنا حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کا کہ اگر حکومت اور اپوزیشن نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا اوردونوں ضد اورہٹ دھرمی پرقائم رہے تو اس کے نتائج ملک وقوم کے لئے سودمندثابت نہیں ہوں گے ۔
الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان ، طاہرالقادری اورعوام کے دیرینہ مطالبات سنے جائیں، تصادم اور محاذآرائی کے ہراقدام سے پرہیز کیا جائے اورحکومت کمیٹیاں تشکیل دے کر عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے بات چیت کاآغاز کرکے موجودہ صورتحال کا حل نکالے جبکہ اس سلسلے میں ایم کیوایم بھی غیرمشروط تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ''آپریشن ضرب عضب'' جاری ہے،مسلح افواج ،دہشت گردوں سے نبردآزما ہیں اس نازک موقع پر حکومت اور اپوزیشن دونوں کو انتہائی دانشمندی اورہوشمندی سے کام لینا چاہیے اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کی سلامتی اور بقا کی فکر کرنی چاہیے ۔ قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ پاکستان کی داخلی صورتحال کے باعث لوگ اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کررہے ہیں جس سے ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں،ایسے حالات میں ملک کو بچانا اورمعیشت کی بہتری کے لئے کردارادا کرنا حکومت اوراپوزیشن دونوں کا فرض ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ حکومت کو بڑے پن کا مظاہرہ کرکے بات چیت میں پہل کرنی چاہیے کیونکہ اپوزیشن کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنا اور عوامی مسائل کو حل کرنا حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کا کہ اگر حکومت اور اپوزیشن نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا اوردونوں ضد اورہٹ دھرمی پرقائم رہے تو اس کے نتائج ملک وقوم کے لئے سودمندثابت نہیں ہوں گے ۔