دانش کنیریا نے تاحیات پابندی کے خلاف اپیل کردی
ویسٹ فیلڈ سے جرح کی اجازت طلب، کیس کی منصفانہ سماعت نہیں ہوئی، وکیل
پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں انگلش بورڈ کی جانب سے عائد شدہ تاحیات پابندی کے خلاف اپیل کردی،قانونی مشیر بیرسٹر فروغ نسیم نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کنیریا کی اپیل میں مارون ویسٹ فیلڈ سے جرح کی اجازت طلب کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ابھی میں نے کیس کی پیروی کے لیے لندن جانے کا فیصلہ نہیں کیا جبکہ اسپنر وہیں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ ای سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی نے ایسیکس کے فاسٹ بولرویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرنے پر کنیریا پر تاحیات پابندی لگا دی تھی، ان پر ویسٹ فیلڈ کو رقم کے عوض خراب بولنگ کرنے پر اکسانے کا الزام لگا تھا۔ گذشتہ ماہ کنیریا کے وکلا کی ٹیم نے کہا تھا کہ ٹریبونل کا فیصلہ سوچا سمجھا ہے چنانچہ وہ کیس کی کھلی سماعت کی اپیل کرینگے،اگرچہ ویسٹ فیلڈ نے کنیریا کے خلاف ثبوت فراہم کیے۔
تاہم وکلا کا موقف تھاکہ اسپنرکو منصفانہ سماعت کا موقع نہیں دیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ عالمی ثالثی عدالت میں قانونی اپیل دائر کرینگے تاکہ کنیریا کا نام اسپاٹ فکسنگ سے کلیئر ہوجائے۔ دریں اثنا ڈسپلنری ٹریبونل میں کنیریا کی نمائندگی کرنے والے اسٹیون ہوریگن نے ویب سائٹ ''کرک انفو'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کیس کے بارے میں کچھ نہیں چھپایا، منصفانہ سماعت نہیں ہوئی اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انگور کھٹے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خودمختار آبزرور کے سامنے شواہد سنے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ ابھی میں نے کیس کی پیروی کے لیے لندن جانے کا فیصلہ نہیں کیا جبکہ اسپنر وہیں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ ای سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی نے ایسیکس کے فاسٹ بولرویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرنے پر کنیریا پر تاحیات پابندی لگا دی تھی، ان پر ویسٹ فیلڈ کو رقم کے عوض خراب بولنگ کرنے پر اکسانے کا الزام لگا تھا۔ گذشتہ ماہ کنیریا کے وکلا کی ٹیم نے کہا تھا کہ ٹریبونل کا فیصلہ سوچا سمجھا ہے چنانچہ وہ کیس کی کھلی سماعت کی اپیل کرینگے،اگرچہ ویسٹ فیلڈ نے کنیریا کے خلاف ثبوت فراہم کیے۔
تاہم وکلا کا موقف تھاکہ اسپنرکو منصفانہ سماعت کا موقع نہیں دیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی اشارہ دیا تھا کہ وہ عالمی ثالثی عدالت میں قانونی اپیل دائر کرینگے تاکہ کنیریا کا نام اسپاٹ فکسنگ سے کلیئر ہوجائے۔ دریں اثنا ڈسپلنری ٹریبونل میں کنیریا کی نمائندگی کرنے والے اسٹیون ہوریگن نے ویب سائٹ ''کرک انفو'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کیس کے بارے میں کچھ نہیں چھپایا، منصفانہ سماعت نہیں ہوئی اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انگور کھٹے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خودمختار آبزرور کے سامنے شواہد سنے جائیں۔