لاہورہائیکورٹ کا کنٹینرز ہٹانےاورتحریک انصاف کے کارکنوں کونظربند نہ کرنے کا حکم
صوبے کے تمام پیٹرول پمپس پر تیل کی فراہمی فوری طورپر بحال کی جائے،لاہور ہائیکورٹ کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹاؤن کے ایچ بلاک اور جناح اسپتال سے فوری رکاوٹیں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے تحریک انصاف کے کارکنوں کو نظربند کرنے سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاری اور سڑکیں بلاک کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی جس میں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیراعدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آئی جی آ کر بتائیں کہ کارکنوں کو کیوں گرفتار کیا جا رہا ہے اور کنٹینرز ابھی تک کیوں نہیں ہٹائے گئے جب کہ اس دوران عدالت میں تحریک انصاف کے وکلا اور آئی جی پنجاب کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
درخواست گزاروں کے وکلا نے کہا کہ آئی جی پنجاب لوگوں کو گرفتار کرنے کا نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کریں، آئی جی پنجاب نے ماڈل ٹاؤن کی سکیورٹی کا نقشہ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ تھری ایم پی او کے تحت ڈی سی او نے کارکنوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جب کہ اس دوران عدالت نے صوبے بھر میں تحریک انصاف کے نظر بند کارکنوں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔
عدالت نے آئی پنجاب اور درخواست گزاروں کے وکیل احمد اویس کو معاملات طے کرنے کا وقت دے کر سماعت 3 بجے تک ملتوی کر دی جس کے بعد جب دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو لاہور ہائی کورٹ نےاپنے حکم میں پنجاب حکومت کو تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں اور نظر بند کرنے سے روکتے ہوئےغیر ضروری کنٹینرز ہٹا کرراستے کھولنے اور پٹرول کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا۔