طاہرالقادری کی قیادت میں عوامی تحریک کا انقلاب مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں انقلاب مارچ کے شرکا ماڈل ٹاؤن سے روانہ ہوئے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے جو موٹرسائیکل اور گاڑیوں میں پارٹی پرچم اٹھائے مارچ کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ مارچ کے شرکا میں خواتین اور بچے بھی کثیر تعداد میں شامل ہیں۔ طاہرالقادری کا لانگ مارچ روکنے کے لیے پنجاب پولیس کی بھاری نفری کو ماڈل ٹاؤن میں تعینات کیا گیا تھا تاہم عوامی تحریک کی جانب سے پر امن مارچ کی یقین دہانی کے بعد حکومت نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پولیس کو مارچ کے شرکا کے راستے میں نہ آنے کی ہدایت کی جس کے بعد پولیس مارچ کے شرکا کو جانے کی اجازت دے دی جبکہ انتظامیہ کی جانب سے مارچ کے راستے میں رکھے گئے کنٹینروں کو بھی ہٹا لیا گیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا جس دوران مسلم لیگ (ق) کا قافلہ بھی مارچ میں شامل ہوگا جبکہ اس دوران مختلف علاقوں سے آنے والے قافلے بھی مارچ میں شمولیت اختیار کریں گے۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کریں گے جبکہ مارچ کے دوران طاہرالقادری کارکنوں کو متحرک رکھنے کے لیے ان سے خطاب بھی کریں گے۔
انقلاب مارچ کی روانگی سے قبل ڈاکٹر طاہرالقادری نے مارچ کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا کرائی اور اس موقع پر میڈیا سے با ت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انقلاب اللہ کے فضل سے ملک میں صحیح شراکتی جمہوریت کی بحالی لے کر آئے گا، ہمارا انقلاب 10 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہو گا اور مارچ کے ذریعے ملک کو آئینی، قانونی اور جمہوری حق دلائیں گے۔
طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب مکمل طور پر پر امن اور جمہوری ہوگا جس کے ذریعے کروڑوں لوگوں کو غربت سے نجات دلائیں گے، بے گھر افراد کو گھر فراہم کئے جائیں گے، عوام کو کھانے پینے کی اشیاء آدھی قیمت پر فراہم کی جائیں گی، ہر فرد کو روز گار فراہم کیا جائے گا، بچوں کے لئے مفت تعلیم ضروری ہوگی، عوام کو گھر کی دہلیز پر انصاف مہیا کیاجائے گا، انتخابی اصلاحات کی جائیں گی، کسانوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے، امیر اور غریب میں فرق ختم کرکے تمام افراد کو برابری کی سطح پر حقوق فراہم کئے جائیں گے، ہر سطح پر احتساب ہو گا اور کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
طاہرالقادری نے کہا کہ کسی کو بھی مارشل لاء کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا، نئے صوبے بنائے جائیں گے، گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دے کر آئینی حقوق فراہم کئے جائیں گے، مرکز کے اختیارات کم کر کے ضلعی اور تحصیل کی سطح پر اختیارات کی تقسیم ہو گی۔ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے، کسی کو بھی اقلیتیوں پر حملوں کی اجازت نہیں دیں گے، اقلیتوں کو بھی دوسرے شہریوں کی طرح حقوق دلوائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جیسی جمہوریت امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک میں ہے پاکستان کو بھی اسی طرز کا جمہوری ملک بنائیں گے۔ قائد اعظم کے افکار کے مطابق ملک سے مُلا ازم کا خاتمہ کریں گے، خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں برابری کی سطح پر حقوق دیئے جائیں گے