وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا شہباز شریف
تحریک انصاف یا عوامی تحریک کوئی بھی غیر آئینی کام یا مطالبہ کریں گے تو ان پر قانون کا اطلاق ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں اور یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک یوم آزادی کے دن کو برباد کرکے ملک کا امن تہہ وبالا کرنا چاہتے تھے لیکن ہم نے ان کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے انہیں مارچ کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا ہے اب اگر یہ لوگ کوئی بھی غیر آئینی کام یا مطالبہ کریں گے تو یقیناً ان پر آئین و قانون کا اطلاق ہوگا۔
شہبازشریف نے کہا کہ آج کے دن ہم نے آزادی حاصل کی لیکن یہ لوگ آج کے دن قوم کو تقسیم کرکے ملک کو انتشار کی جانب لے جانا چاہتے تھے جس پر وزیراعظم نے جمہوری انداز میں ان کو مارچ کرنے کی اجازت دی اور ہم نے یوم آزادی پر دھبہ نہیں لگنے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل لاہور نے ان دونوں مارچ کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے کیونکہ جب نوازشریف نے عدلیہ کی بحالی کے لئے لانگ مارچ کیا تو اس وقت تک ایک طوفان بن چکا تھا لیکن یہ لوگ صبح سے چلے ہیں اور اب تک عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں اورعوام ان کا ساتھ نہیں دیں گے کیوں کہ جنہوں نے ملک کو برباد کیا اور بدترین کرپشن کے ذریعے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچایا عوام ان کا ساتھ کیوں دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام کی بڑی تعداد مال روڈ پر آزادی کا جشن منارہی ہے مگر یہ لوگ یوم آزادی منانے والے مجمعے کو اپنے کارکن بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں اور ان کے مطالبے پر وزیراعظم کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم منتخب ہوکر آئے ہیں اور عوامی مینڈیٹ کوکبھی ضرب نہیں لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جو باقاعدہ اپنا کام کررہے ہیں ۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ ایک منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگیں اگر انہیں استعفے مانگنے کا اتنا ہی شوق ہے تو پہلے خود اپنی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ قرضے معاف کرانے والے،کرپشن کے ریکارڈ توڑنے والے کس طرح انقلاب لاسکتے ہیں، یہ لوگ تباہی کا سامان ہیں اور ملک کی قسمت کو کھوٹا کیا جارہا ہے اور یہ چاہے جتنے بھی دھرنے دے لیں عوام اپنے شعور اور اجتماعی طاقت سے ان کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ اور اہم شخصیات پر حملے کی اطلاعات ہیں لیکن ہم دعا کرتے ہیں کہ آج کا دن خیر سے گزرے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک یوم آزادی کے دن کو برباد کرکے ملک کا امن تہہ وبالا کرنا چاہتے تھے لیکن ہم نے ان کی اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے انہیں مارچ کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا ہے اب اگر یہ لوگ کوئی بھی غیر آئینی کام یا مطالبہ کریں گے تو یقیناً ان پر آئین و قانون کا اطلاق ہوگا۔
شہبازشریف نے کہا کہ آج کے دن ہم نے آزادی حاصل کی لیکن یہ لوگ آج کے دن قوم کو تقسیم کرکے ملک کو انتشار کی جانب لے جانا چاہتے تھے جس پر وزیراعظم نے جمہوری انداز میں ان کو مارچ کرنے کی اجازت دی اور ہم نے یوم آزادی پر دھبہ نہیں لگنے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل لاہور نے ان دونوں مارچ کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے کیونکہ جب نوازشریف نے عدلیہ کی بحالی کے لئے لانگ مارچ کیا تو اس وقت تک ایک طوفان بن چکا تھا لیکن یہ لوگ صبح سے چلے ہیں اور اب تک عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں اورعوام ان کا ساتھ نہیں دیں گے کیوں کہ جنہوں نے ملک کو برباد کیا اور بدترین کرپشن کے ذریعے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچایا عوام ان کا ساتھ کیوں دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام کی بڑی تعداد مال روڈ پر آزادی کا جشن منارہی ہے مگر یہ لوگ یوم آزادی منانے والے مجمعے کو اپنے کارکن بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری کے مطالبات غیر آئینی ہیں اور ان کے مطالبے پر وزیراعظم کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم منتخب ہوکر آئے ہیں اور عوامی مینڈیٹ کوکبھی ضرب نہیں لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جو باقاعدہ اپنا کام کررہے ہیں ۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ ایک منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگیں اگر انہیں استعفے مانگنے کا اتنا ہی شوق ہے تو پہلے خود اپنی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ قرضے معاف کرانے والے،کرپشن کے ریکارڈ توڑنے والے کس طرح انقلاب لاسکتے ہیں، یہ لوگ تباہی کا سامان ہیں اور ملک کی قسمت کو کھوٹا کیا جارہا ہے اور یہ چاہے جتنے بھی دھرنے دے لیں عوام اپنے شعور اور اجتماعی طاقت سے ان کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ اور اہم شخصیات پر حملے کی اطلاعات ہیں لیکن ہم دعا کرتے ہیں کہ آج کا دن خیر سے گزرے۔