ایبولا وائرس اندازوں سے زیادہ خطرناک ہے عالمی ادارہ صحت
ایبولا وائرس پر قابو پانے کے لئے تیار ہے لیکن اس کے لئے ضرورت سے زیادہ محنت درکار ہے، عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مغربی افریقی ممالک میں پھیلا ایبولا وائرس اندازوں سے زیادہ خطرناک ثابت ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی ممالک میں پھیلی ایبولا کی وبا اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے ، یہ وبا کئی مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے، عالمی ادارہ صحت ایبولا وائرس پر قابو پانے کے لئے تیار ہے لیکن اس کے لئے ضرورت سے زیادہ محنت درکار ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک دوار تیار کی ہے جسےZMapp کا نام دیا گیا ہے، ابتدا میں اس دوا کو 3افراد پر تجربے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
ایبولا وائرس کے باعث سیرا لیون، لائیبیریا، گنئی اور نائیجیریا میں اب تک ایک ہزار 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2 ہزار سے زائد لوگ اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے سیرا لیون میں تعینات اپنے سفارت کاروں کی فیملیز کو فورا ایبولا وائرس سے متاثرہ ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ایبولا وائرس رواں برس مغربی افریقا کے ممالک میں سامنے آیا تھا جس نے سیرا لیون، گنئ اور لائیبیریا کے بعد نائیجیریا کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایبولا کو دنیا کی خطرناک ترین بیماریوں میں سے ایک تصور کیا جا تا ہے، یہ وائرس چند ہی روز میں متاثرہ شخص کی جان لے لیتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی ممالک میں پھیلی ایبولا کی وبا اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے ، یہ وبا کئی مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے، عالمی ادارہ صحت ایبولا وائرس پر قابو پانے کے لئے تیار ہے لیکن اس کے لئے ضرورت سے زیادہ محنت درکار ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک دوار تیار کی ہے جسےZMapp کا نام دیا گیا ہے، ابتدا میں اس دوا کو 3افراد پر تجربے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
ایبولا وائرس کے باعث سیرا لیون، لائیبیریا، گنئی اور نائیجیریا میں اب تک ایک ہزار 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2 ہزار سے زائد لوگ اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے سیرا لیون میں تعینات اپنے سفارت کاروں کی فیملیز کو فورا ایبولا وائرس سے متاثرہ ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ایبولا وائرس رواں برس مغربی افریقا کے ممالک میں سامنے آیا تھا جس نے سیرا لیون، گنئ اور لائیبیریا کے بعد نائیجیریا کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایبولا کو دنیا کی خطرناک ترین بیماریوں میں سے ایک تصور کیا جا تا ہے، یہ وائرس چند ہی روز میں متاثرہ شخص کی جان لے لیتا ہے۔