روئی کے نرخ کم جنرز نے حکومت سے خریداری کا مطالبہ کر دیا
بنولے پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کی وجہ سے مارکیٹ دباؤ میں ہے، کپاس کی قیمت کم ہونے سے کاشتکار گنا لگا رہے ہیں، مختار احمد
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے چیئرمین مختار احمد بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کپاس کی امدادی قیمت مقرر کی جائے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میپکو اور فیسکو ریجن میں کم وولٹیج کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے جس کی وجہ سے کاٹن جننگ مشینری اور انڈسٹری کے آلات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود بدقسمتی سے ہم روئی امپورٹ کررہے ہیں، بنولے پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کی وجہ سے اس کی مارکیٹ دباؤ میں ہے اور کپاس کی قیمت میں کمی آچکی ہے، روئی کی تجارت میں نقصانات کی وجہ سے کاشت کارکپاس کی جگہ گنا کاشت کررہے ہیں۔
ٹیکسٹائل مل مالکان گزشتہ سال کے بقایاجات بھی ادا نہیں کررہے اورانکم ٹیکس ادائیگی کے چالان بھی بروقت فرارہم نہیں کیے جارہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے فوری طور پر روئی کی خریداری شروع کرکے کاٹن ٹریڈ میں استحکام لایا جائے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میپکو اور فیسکو ریجن میں کم وولٹیج کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے جس کی وجہ سے کاٹن جننگ مشینری اور انڈسٹری کے آلات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود بدقسمتی سے ہم روئی امپورٹ کررہے ہیں، بنولے پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کی وجہ سے اس کی مارکیٹ دباؤ میں ہے اور کپاس کی قیمت میں کمی آچکی ہے، روئی کی تجارت میں نقصانات کی وجہ سے کاشت کارکپاس کی جگہ گنا کاشت کررہے ہیں۔
ٹیکسٹائل مل مالکان گزشتہ سال کے بقایاجات بھی ادا نہیں کررہے اورانکم ٹیکس ادائیگی کے چالان بھی بروقت فرارہم نہیں کیے جارہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے فوری طور پر روئی کی خریداری شروع کرکے کاٹن ٹریڈ میں استحکام لایا جائے۔