عمران خان کے بعض مطالبات آئین سے باہر ہیں تاہم حکومت معاملات کوطول دینا نہیں چاہتی خواجہ سعد
حکومت میں کوئی انا نہیں اور جو حکومت انا دکھائے وہ حکمرانی نہیں کرسکتی، وزیر ریلوے
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بعض مطالبات آئین سے باہر ہیں اور بعض کے لیے قانون بنانا پڑے گا جب کہ ہم معاملے کوطول نہیں دینا چاہتے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان خود تو ٹیکس دینے کے حامی تھے لیکن آج نہ جانے انہیں کیا ہوا ہے، وہ ایک مقبول لیڈر ہیں انہیں اس طرح کے اعلانات نہیں کرنے چاہئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دینا سیاسی حق ہے،حکومت عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے مذاکرات کرے گی جبکہ طاہرالقادری منتخب نمائندے نہیں لیکن ان کے ہمراہ بچے اور خواتین ہیں اس لیے حکومت ان سے بھی مذاکرات کی پالیسی اختیار کرے گی۔
خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ حکومت میں کوئی انا نہیں اور جو حکومت انا دکھائے وہ حکمرانی نہیں کرسکتی، اگر دیانت داری سے ایک دوسرے کی طرف بڑھا جائے تو ہم تنہا نہیں ہوں گے،حکومت کافی کچھ دینا چاہتی ہے جس کے لیے فریقین کے پاس جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں لوگ بہت آگے چلے جاتے ہیں جہاں سے واپس آنا مشکل ہوتا ہے جبکہ اچھا سیاستدان وہ ہے جو بند گلی میں داخل نہ ہو، ہم ایسا حل نکالنا چاہتے ہیں جس میں فریقین کی جیت ہو۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان جن چار حلقوں کے مطالبات کررہے ہیں اس میں میرا بھی حلقہ شامل ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس حلقے کی سب سے پہلے گنتی کرائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بعض مطالبات آئین سے باہر ہیں اور بعض کے لیے قانون بنانا پڑے گا تاہم یہ باریک مسائل ہیں جس پر سیاسی قیادت بیٹھ کربات کرے گی اور راستہ بنایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان خود تو ٹیکس دینے کے حامی تھے لیکن آج نہ جانے انہیں کیا ہوا ہے، وہ ایک مقبول لیڈر ہیں انہیں اس طرح کے اعلانات نہیں کرنے چاہئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دینا سیاسی حق ہے،حکومت عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری سے مذاکرات کرے گی جبکہ طاہرالقادری منتخب نمائندے نہیں لیکن ان کے ہمراہ بچے اور خواتین ہیں اس لیے حکومت ان سے بھی مذاکرات کی پالیسی اختیار کرے گی۔
خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ حکومت میں کوئی انا نہیں اور جو حکومت انا دکھائے وہ حکمرانی نہیں کرسکتی، اگر دیانت داری سے ایک دوسرے کی طرف بڑھا جائے تو ہم تنہا نہیں ہوں گے،حکومت کافی کچھ دینا چاہتی ہے جس کے لیے فریقین کے پاس جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں لوگ بہت آگے چلے جاتے ہیں جہاں سے واپس آنا مشکل ہوتا ہے جبکہ اچھا سیاستدان وہ ہے جو بند گلی میں داخل نہ ہو، ہم ایسا حل نکالنا چاہتے ہیں جس میں فریقین کی جیت ہو۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان جن چار حلقوں کے مطالبات کررہے ہیں اس میں میرا بھی حلقہ شامل ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس حلقے کی سب سے پہلے گنتی کرائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بعض مطالبات آئین سے باہر ہیں اور بعض کے لیے قانون بنانا پڑے گا تاہم یہ باریک مسائل ہیں جس پر سیاسی قیادت بیٹھ کربات کرے گی اور راستہ بنایا جائے گا۔