بنگال ٹائیگرز کا پاکستانی اسپن جال سے بچنا محال

سپر8 میں رسائی کیلیے کم سے کم 36 رنزسے کامیابی یا 20 اوورز سے پہلے ہدف تک رسائی درکار

یاسر کی جگہ عبدالرزاق کو کھلانے پر غور، حریف کو آسان شکار نہیں سمجھتے، پیسرز بولنگ میں مزید بہتری لائیں(حفیظ)پاکستان مضبوط ضرورمگر ناقابل شکست نہیں، مشفیق فوٹو : ایکسپریس

ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے رائونڈ کا آخری میچ منگل کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔

پاکستانی اسپن جال سے بنگال ٹائیگرزکا بچنا محال دکھائی دے رہا ہے،سپر8میں رسائی کیلیے بنگلہ دیش کو کم سے کم36رنز سے کامیابی یا20اوورز سے پہلے ہدف تک رسائی درکار ہو گی۔

گرین شرٹس کوصرف فتح ہی سری لنکا میں مزید قیام کا موقع فراہم کر دے گی، ٹیم حریف کو پھر مزہ چکھانے کیلیے پوری طرح تیار ہے، بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں، البتہ یاسر عرفات کی جگہ تجربہ کار عبدالرزاق کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے، فاسٹ بولنگ میں عمرگل اور سہیل تنویر پر انحصار برقراررکھا جائے گا۔

، کھلاڑی حریف سائیڈ کی اپ سیٹ کیلیے تمنائوں کو خاک میں ملانے کیلیے بے چین ہیں، کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو آسان شکار نہیں سمجھتے۔

ہمارا اسپن اٹیک بنگال ٹائیگرز سے یکسر مختلف ہے، پیسرز کو اپنی بولنگ میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

ادھربنگلہ دیش بھی سپر ایٹ میں پہنچنے کیلیے اپنی پوری قوت آزمانے کا ارادہ کیے بیٹھا ہے، تین میں سے ایک لیفٹ آرم اسپنر کو باہر بٹھا کر اضافی پیسرکھلانے کا امکان ہے۔

کپتان مشفیق الرحیم نے کہاکہ گرین شرٹس مضبوط ضرور مگر ناقابل شکست نہیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ ڈی میں پاکستان اور بنگلہ دیش کا میچ کافی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔


اگرچہ گرین شرٹس نے اپنے ابتدائی مقابلے میں نیوزی لینڈ کو13 رنز سے شکست دی مگرکیویز اپنے پہلے مقابلے میں بنگلہ دیش کو59 رنز سے زیر کرنے کی وجہ سے بہتر رن ریٹ کی بدولت سپر ایٹ میں پہنچ گئے۔

اب اگلے رائونڈ میں رسائی کیلیے پاکستان کے امکانات بہت زیادہ ہیں مگر کرکٹ میں کسی چیز کو یقینی قرار نہیں دیا جاسکتا، بنگلہ دیش کے پاس بھی اگلا رائونڈ کھیلنے کا موقع موجود ہے مگر اس کیلیے اسے بہت زیادہ تگ ودو کرنا پڑے گی، عام سی فتح بھی بنگال ٹائیگرز کو خالی ہاتھ گھر واپس لوٹنے پر مجبور کردے گی۔

اسے اگلے مرحلے میں کھیلنے کیلیے پہلے بیٹنگ کی صورت میں لازمی طور پر پاکستان پر 36 یا اس سے زائد رنز کے مارجن سے فتح حاصل کرنا ہوگی،اگر پاکستانی ٹیم پہلے اپنے بیٹسمینوں کو آزماتی ہے تو پھر بنگال ٹائیگرز کو ہدف 20 اوورز سے قبل ہی حاصل کرنا ہوگا، بظاہر ایسا ہونا مشکل ہے مگر ٹوئنٹی 20 میں کوئی بھی ٹیم اپنے اچھے دن پر حریف سائیڈ کو تگنی کا ناچ نچا سکتی ہے۔

گرین شرٹس کو بھی اس بات کا علم اور وہ پوری طرح مطمئن ہیں، نیوزی لینڈ سے فتح کے باوجود بعض چیزیں ٹیم مینجمنٹ کیلیے پریشانی کا باعث ہیں، خاص طور پر فاسٹ بولرززیادہ کارگر ثابت نہیںہوسکے تھے ۔ کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ ہم بنگلہ دیش کو آسان نہیں لیں گے، نہ ہی ہم یہ سوچ رہے کہ ہم سپر ایٹ کیلیے کوالیفائی کرچکے ہیں، ٹوئنٹی 20 میں کوئی بھی ٹیم فتح حاصل کرسکتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پہلے ہمارا انحصار فاسٹ بولنگ پر زیادہ ہوتا تھا مگر دو برسوں سے اسپنرز کافی اچھا پرفارم کررہے ہیں، سعید اجمل اور شاہد آفریدی کی کارکردگی بے مثال ہے، میں خود رنز روکنے کی کوشش کرتا اوراس سے فاسٹ بولرز پر سے دبائو کم ہوتا ہے، مگر انھیں بھی زیادہ بہتر کھیل پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

حفیظ نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے اسپن بولنگ اٹیک میںکافی فرق ہے، ان کا انحصار صرف لیفٹ آرم بولرز پر ہے جبکہ شاہد آفریدی اور سعید اجمل ان سے یکسر مختلف ہیں۔ دوسری جانب بنگال ٹائیگرزکو اپنے فاسٹ بولر مشرفی مرتضیٰ کی فٹنس کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں جو پریکٹس سیشن کے دوران پنڈلی پر چوٹ کھا بیٹھے تھے۔

انھیں اہم مقابلے کے پیش نظر میدان میں اتارا جاسکتا ہے، نیوزی لینڈ سے میچ میں بنگلہ دیش نے تین لیفٹ آرم اسپنرز عبدالرزاق، شکیب الحسن اور الیاس سنی کو کھلایا تھا تاہم بعد میں مشفیق نے اعتراف کیاکہ ان سے کنڈیشنز کو سمجھنے میں غلطی ہوئی، ایک اضافی سیمر میدان میں اتارنا مفید ثابت ہوسکتا تھا۔ اس لیے پاکستان سے میچ میں سنی کی جگہ ابو الحسن کو کھلایا جاسکتا ہے۔

جبکہ شفیع الاسلام بھی دستیاب ہیں۔ کپتان مشفیق نے کہاکہ پاکستان مضبوط ٹیم ہے مگر ناقابل شکست نہیں، ہمیں معلوم ہے کہ اس سے 13 برس سے میچ نہیں جیتے مگر اب ہمارے پاس اسے شکست دینے کا ایک اورموقع موجود ہے۔
Load Next Story