پاکستانی ٹیم ٹیسٹ میں سیریز فتوحات کو ترس گئی

2012 میں انگلینڈ پر کلین سوئپ کے بعد سے دامن خالی، تین میں شکست، اتنی ہی ڈرا

2012 میں انگلینڈ پر کلین سوئپ کے بعد سے دامن خالی، تین میں شکست، اتنی ہی ڈرا۔ فوٹو : فائل

پاکستانی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں سیریز فتوحات کو ترس گئی، 2012 میں انگلینڈ پر کلین سوئپ کے بعد سے دامن خالی ہے۔

اس دوران 6 میں سے تین سیریز میں شکست اور اتنی ہی ڈرا ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 2012 کے آغاز پر متحدہ عرب امارات میں اس وقت کی ورلڈ نمبر ون ٹیسٹ سائیڈ انگلینڈ کو سیریز میں 3-0 کی شکست سے دوچار کیا تھا۔


اس کے بعد سے ایک بار بھی اسے پانچ روزہ فارمیٹ کی سیریز میں کامیابی نصیب نہیں ہوئی، سری لنکا سے 2012 کی سیریز میں 0-1 اور 2012-13 کے دورئہ جنوبی افریقہ میں 0-3 سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، زمبابوے جیسی کمزور ٹیم کے خلاف 2013 میں 2 میچز کی سیریز 1-1 سے برابر کی،اسی سال کے آخر میں یو اے ای میں جنوبی افریقہ اور سری لنکا سے بھی سیریز برابر رہی،اب سری لنکا کے ٹور میں پاکستان کو 0-2 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا، یہ دوسرا موقع ہے جب گرین کیپس کو کسی 2 میچز کی سیریز میں اس طرح شکست ہوئی۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ نے2002-03 میں 2-0 سے پچھاڑا تھا۔ سری لنکا نے 11ویں مرتبہ 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے دونوں مقابلے جیتے، ان میں سے اکثر فتوحات زمبابوے اور بنگلہ دیش کے خلاف حاصل ہوئیں جبکہ باقی سائیڈز جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز ہیں۔ سیریز میں پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کا مجموعہ 265 رہا، انھوں نے چار اننگز میں تین ففٹیز اور ایک سنچری اسکور کی، وہ اپنی ٹیم کے ٹاپ اسکورر رہے، بھارت کے خلاف 2006 کی سیریز کے بعد یہ کسی بھی پاکستانی وکٹ کیپر کا ایک سیریز میں سب سے بڑا اسکور ہے۔

اس سے قبل کامران اکمل نے پانچ اننگز میں 293 رنز بنائے تھے۔ سرفراز کا ایک سیریز میں 4 ففٹی پلس اسکور کسی بھی پاکستان وکٹ کیپر کی جانب سے ایک ریکارڈ ہے، اس سے قبل پانچ مواقع پر ایک سیریز میں 3 ففٹی پلس اسکور بنے، اس سے قبل کسی وکٹ کیپر کی جانب سے ایک سیریز کی چار اننگز میں ففٹی پلس اسکور زمبابوے کے اینڈی فلاور نے 2000-01 میں بھارت کے خلاف بنایا، انھوں نے 183 (ناٹ آؤٹ)، 70، 55 اور 232 رنز (ناٹ آؤٹ) اسکور کیے تھے۔
Load Next Story