سنسناٹی ماسٹرز میں سرینا اور راجر نے ٹرافی قبضے میں کر لی
فائنل میں ایناایوانووک کو ٹھکانے لگایا،مینز سنگلز میں فیڈرر نے کیریئر کا 80 واں اے ٹی پی ٹائٹل جیت کر یوایس اوپن کے۔۔۔
امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز نے پہلی بار سنسناٹی ماسٹرز کی ٹرافی قبضے میں کرلی۔
انھوں نے فائنل میں سربین حریف ایناایوانووک کو ٹھکانے لگایا، اس کامیابی کی بدولت سرینا کوآئندہ ہفتے شروع ہونے والے یوایس اوپن میں اعزاز کے دفاع کیلیے بھی بھرپور اعتماد مل گیا۔ مینز سنگلز میں فیڈرر نے کیریئر کا 80واں اے ٹی پی ٹائٹل جیت کر یوایس اوپن کیلیے کمر کس لی، وہ چھٹی مرتبہ سنسناٹی ماسٹرز میں اپنا راج قائم کرنے میں کامیاب رہے، سوئس ماسٹر نے فائنل میں اسپینش پلیئر ڈیوڈ فیرر کو دلچسپ مقابلے کے بعد قابو کیا۔
تفصیلات کے مطابق سنسناٹی ماسٹرز کے ویمنزسنگلز فائنل میں ٹاپ سیڈ سرینا ولیمز نے سربیا کی ایناایوانووک کو اسٹریٹ سیٹ میں 6-4 اور 6-1 سے شکست دیدی، 32 سالہ سرینا نے اس فتح کیساتھ ہی کیریئر میں 62 ویں ڈبلیو ٹی اے ٹائٹلز فتوحات مکمل کرلیں، وہ یہاں پر چھٹی کوشش میں پہلی بار چیمپئن بننے میں کامیاب ہوئیں، ایناایوانووک کیخلاف سرینا نے اختتامی 10 میں سے 9 گیمز جیت کر ایک گھنٹے میں حریف کا قصہ تمام کردیا، سرینا رواں سیزن میں امریکی سرزمین پر منعقدہ دونوں ہارڈ کورٹس ایونٹس میں سرخرو ہوئیں، گذشتہ ماہ انھوں نے اسٹینفورڈ ماسٹرز میں بھی فاتح کا اعزاز پایا تھا۔
اس درمیان وہ ٹورنٹو ایونٹ کے سیمی فائنل تک رسائی میں کامیاب ہوئی تھیں لیکن اس مرحلے میں انھیں غیرمتوقع طور پر بڑی بہن وینس ولیمز کے ہاتھوں شکست ہوگئی تھی،کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرینا نے کہا کہ میں اس فائنل کیلیے بہت زیادہ پُرجوش تھی، میں یہاں یہ سوچ کر آئی کہ میرے پاس کھونے کیلیے کچھ نہیں ہے، لہذا خود کو پرسکون رکھا، انھوں نے مزید کہا کہ مجھے یہاں کامیابی کی توقع نہیں تھی لیکن مثبت کھیل کا نتیجہ فتح کی صورت میں سامنے آگیا۔دوسری جانب فیڈرر نے کیریئر کا80 واں اے ٹی پی ٹائٹل جیت کر یوایس اوپن کیلیے کمر کس لی، وہ چھٹی مرتبہ سنسناٹی ماسٹرز میں اپنا راج قائم کرنے میں بھی کامیاب رہے۔
سوئس ماسٹر نے فائنل میں اسپینش پلیئر ڈیوڈ فیرر کو دلچسپ مقابلے کے بعد 6-3، 1-6 اور 6-2 سے قابو کیا، فیڈرر نے باہمی مقابلوں میں فیرر کیخلاف اپنی برتری کو 16-0 سے مستحکم بنالیا،11 برسوں کے درمیان ڈیوڈ فیرر اب تک ایک بار بھی فیڈرر کو زیر کرنے میں کامیاب نہیں ہوپائے، ورلڈ نمبر 3 سوئس اسٹارنے 6 بار سنسناٹی کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ٹائٹل سے کم پر سمجھوتہ نہیں کیا، وہ یہاں اس سے قبل2005 ، 2007 ، 2009 ، 2010 اور 2012 میں چیمپئن بن چکے ہیں، فیڈرر نے موجودہ سیزن میں تیسرا ٹائٹل اپنے نام کیا، اس سے قبل دبئی اور ہیل میں انھیں ٹائٹل فتوحات مل چکی ہیں، وہ اب تک اپنے کیریئر میں 121 فائنلز کھیلتے ہوئے 80 ٹائٹلز پا چکے۔
انھوں نے حالیہ سیزن میں اپنی 49 فتوحات کی بدولت رافیل نڈال پر برتری حاصل کر لی جو اب 44 میچز جیت کر دوسرے نمبر پر ہیں، 33 سالہ فیڈرر نے اپنے کیریئر میں 22 ویں ماسٹرز ٹرافی پائی، نڈال اب بھی27 ماسٹرز ٹائٹل جیت کر ان سے آگے ہیں، سوئس اسٹارنے کہا کہ میں سنسناٹی ماسٹرز کی صورت میں اپنے بچوں کیلیے بڑی ٹرافی پانے میں کامیاب رہا، میں ٹورنٹو فائنل میں سونگا سے شکست کے بعد یوایس اوپن کے پیش نظر سنسناٹی میں نہ کھیلنے کا سوچ رہا تھا لیکن پھر اپنی بھرپور کوشش سے فتح کو ممکن بنایا، شکست خوردہ ڈیوڈ فیرر نے کہا کہ میں ایک دہائی میں اب تک فیڈرر کو شکست نہیں دے پایا، یہ میرے لیے زیادہ فکرمندی کی بات ہے، البتہ میں دنیا کے بہترین پلیئرز کے ساتھ کھیلنے پر خود کو خوش قسمت تصور کرتا ہوں، فیڈرر اس ٹائٹل کو جیتنے کا حقدار تھا۔
انھوں نے فائنل میں سربین حریف ایناایوانووک کو ٹھکانے لگایا، اس کامیابی کی بدولت سرینا کوآئندہ ہفتے شروع ہونے والے یوایس اوپن میں اعزاز کے دفاع کیلیے بھی بھرپور اعتماد مل گیا۔ مینز سنگلز میں فیڈرر نے کیریئر کا 80واں اے ٹی پی ٹائٹل جیت کر یوایس اوپن کیلیے کمر کس لی، وہ چھٹی مرتبہ سنسناٹی ماسٹرز میں اپنا راج قائم کرنے میں کامیاب رہے، سوئس ماسٹر نے فائنل میں اسپینش پلیئر ڈیوڈ فیرر کو دلچسپ مقابلے کے بعد قابو کیا۔
تفصیلات کے مطابق سنسناٹی ماسٹرز کے ویمنزسنگلز فائنل میں ٹاپ سیڈ سرینا ولیمز نے سربیا کی ایناایوانووک کو اسٹریٹ سیٹ میں 6-4 اور 6-1 سے شکست دیدی، 32 سالہ سرینا نے اس فتح کیساتھ ہی کیریئر میں 62 ویں ڈبلیو ٹی اے ٹائٹلز فتوحات مکمل کرلیں، وہ یہاں پر چھٹی کوشش میں پہلی بار چیمپئن بننے میں کامیاب ہوئیں، ایناایوانووک کیخلاف سرینا نے اختتامی 10 میں سے 9 گیمز جیت کر ایک گھنٹے میں حریف کا قصہ تمام کردیا، سرینا رواں سیزن میں امریکی سرزمین پر منعقدہ دونوں ہارڈ کورٹس ایونٹس میں سرخرو ہوئیں، گذشتہ ماہ انھوں نے اسٹینفورڈ ماسٹرز میں بھی فاتح کا اعزاز پایا تھا۔
اس درمیان وہ ٹورنٹو ایونٹ کے سیمی فائنل تک رسائی میں کامیاب ہوئی تھیں لیکن اس مرحلے میں انھیں غیرمتوقع طور پر بڑی بہن وینس ولیمز کے ہاتھوں شکست ہوگئی تھی،کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرینا نے کہا کہ میں اس فائنل کیلیے بہت زیادہ پُرجوش تھی، میں یہاں یہ سوچ کر آئی کہ میرے پاس کھونے کیلیے کچھ نہیں ہے، لہذا خود کو پرسکون رکھا، انھوں نے مزید کہا کہ مجھے یہاں کامیابی کی توقع نہیں تھی لیکن مثبت کھیل کا نتیجہ فتح کی صورت میں سامنے آگیا۔دوسری جانب فیڈرر نے کیریئر کا80 واں اے ٹی پی ٹائٹل جیت کر یوایس اوپن کیلیے کمر کس لی، وہ چھٹی مرتبہ سنسناٹی ماسٹرز میں اپنا راج قائم کرنے میں بھی کامیاب رہے۔
سوئس ماسٹر نے فائنل میں اسپینش پلیئر ڈیوڈ فیرر کو دلچسپ مقابلے کے بعد 6-3، 1-6 اور 6-2 سے قابو کیا، فیڈرر نے باہمی مقابلوں میں فیرر کیخلاف اپنی برتری کو 16-0 سے مستحکم بنالیا،11 برسوں کے درمیان ڈیوڈ فیرر اب تک ایک بار بھی فیڈرر کو زیر کرنے میں کامیاب نہیں ہوپائے، ورلڈ نمبر 3 سوئس اسٹارنے 6 بار سنسناٹی کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ٹائٹل سے کم پر سمجھوتہ نہیں کیا، وہ یہاں اس سے قبل2005 ، 2007 ، 2009 ، 2010 اور 2012 میں چیمپئن بن چکے ہیں، فیڈرر نے موجودہ سیزن میں تیسرا ٹائٹل اپنے نام کیا، اس سے قبل دبئی اور ہیل میں انھیں ٹائٹل فتوحات مل چکی ہیں، وہ اب تک اپنے کیریئر میں 121 فائنلز کھیلتے ہوئے 80 ٹائٹلز پا چکے۔
انھوں نے حالیہ سیزن میں اپنی 49 فتوحات کی بدولت رافیل نڈال پر برتری حاصل کر لی جو اب 44 میچز جیت کر دوسرے نمبر پر ہیں، 33 سالہ فیڈرر نے اپنے کیریئر میں 22 ویں ماسٹرز ٹرافی پائی، نڈال اب بھی27 ماسٹرز ٹائٹل جیت کر ان سے آگے ہیں، سوئس اسٹارنے کہا کہ میں سنسناٹی ماسٹرز کی صورت میں اپنے بچوں کیلیے بڑی ٹرافی پانے میں کامیاب رہا، میں ٹورنٹو فائنل میں سونگا سے شکست کے بعد یوایس اوپن کے پیش نظر سنسناٹی میں نہ کھیلنے کا سوچ رہا تھا لیکن پھر اپنی بھرپور کوشش سے فتح کو ممکن بنایا، شکست خوردہ ڈیوڈ فیرر نے کہا کہ میں ایک دہائی میں اب تک فیڈرر کو شکست نہیں دے پایا، یہ میرے لیے زیادہ فکرمندی کی بات ہے، البتہ میں دنیا کے بہترین پلیئرز کے ساتھ کھیلنے پر خود کو خوش قسمت تصور کرتا ہوں، فیڈرر اس ٹائٹل کو جیتنے کا حقدار تھا۔