گیس بندش سے صنعتوں کو 22 ارب روپے کاپیداواری خسارہ

برآمدی سرگرمیوںمیں کمی اوربیروزگاری بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے، میاں زاہد

برآمدی سرگرمیوںمیں کمی اوربیروزگاری بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے، میاں زاہد فوٹو: فائل

مقامی صنعتوںکوہفتہ وار دو دن قدرتی گیس کی سپلائی معطل ہونے کے نتیجے میں صرف کراچی کی صنعتوں کوتقریبا22 ارب روپے سے زائد مالیت کے پیداواری خسارے سے دوچارہوناپڑرہا ہے۔

یہ بات کراچی انڈسٹریل الائنس کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہی،انھوںنے کہاکہ لوڈ مینجمنٹ کے نام پرہفتے میںدودن گیس کی بندش سے توانائی کے بحران کا مقابلہ نہ کرنے کی سکت کی حامل چھوٹی ودرمیانے درجے کی متعدد صنعتی یونٹس بھی بند ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔


انھوں نے کہا کہ متعلقہ گیس کمپنی کی سپلائی پالیسی نے صنعتی شعبے کے مالی نقصانات اورمسائل بڑھا دیے ہیں جبکہ توانائی کے جاری بحران نے ٹیکسٹائل کی صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیاہے،توانائی کی مطلوبہ مقدار نہ ملنے کی وجہ سے ٹیکسٹائل ملوں کی پیداواری صلاحیت صرف 30 فیصد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔

صنعتوںکا پیداواری عمل متاثرہونے سے نہ صرف برآمدی سرگرمیوں میںکمی کارحجان غالب ہوگابلکہ بیروزگاری کی شرح میں خوفناک حد تک اضافے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
Load Next Story