سوئس حکام کیلیے خط کا مسودہ تیارآج سپریم کورٹ میں پیش کیا جائیگا

خط میں صدر مملکت کا براہ راست ذکر نہیں،ذرائع،درمیانی راستہ عدالت کا تجویز کردہ ہے،ہم پرانے مؤقف پر قائم ہیں، قمرکائرہ

خط میں صدر مملکت کا براہ راست ذکر نہیں،ذرائع،درمیانی راستہ عدالت کا تجویز کردہ ہے،ہم پرانے مؤقف پر قائم ہیں، قمرکائرہ فوٹو: فائل

KARACHI:
سوئس حکام کو خط لکھنے کا غیر حتمی مسودہ تیار ہو گیا

جسے آج عدالت عظمٰی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ وزیر قانون نے وزیر اعظم کی جانب سے باضابطہ اتھارٹی لیٹر ملنے کے بعد سوئس حکومت کو مجوزہ خط کا غیر حتمی مسودہ تیار کیا ہے۔

ذرائع کے مطا بق خط کے مسودے میں7اپریل 2008کو سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کی جانب سے سوئس حکام کو لکھے گئے خط سے دستبردار ہو نے اور حکومت پاکستان کی جانب سے اس خط کو واپس لینے کے بارے کہا گیا ہے۔

ملک قیوم نے خط کے ذریعے سوئس حکومت اور حکومت پاکستان کے درمیان سوئس مجسٹریٹ کی عدالت میں زیر سماعت منی لانڈرنگ کے مقدمات کے بارے میں باہمی تعاون کے معاہدے سے دستبرادری کا کہا تھا۔

خط میں صدر مملکت کا براہ راست ذکر نہیں تاہم پاکستان کی ساورن اتھارٹی کو مدنظر رکھنے کا کہا گیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا سپریم کورٹ میں پیش کرتے وقت خط کا حتمی مسودہ کیا ہو گا،اس بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ حکومتی خدشات کو ہر ممکن حد تک دور کرنے کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے۔

خط کے متن میںآخری وقت تک تبدیلی کا امکان ظا ہر کیا جا رہا ہے تاکہ مسودے پر سپریم کورٹ کا اطمینان بھی حا صل کیا جا سکے۔


آخری وقت متن میں بڑی تبدیلی کی صورت میں وزیر قانون عدالت سے مزید مہلت کی درخواست کر سکتے ہیں ،اس صورت میں وزیر قانون صرف وزیر اعظم کی طرف سے اتھارٹی لیٹر عدالت کے سامنے پیش کرینگے تاہم ذرائع نے امید ظاہر کی ہے کہ خاص تبدیلی نہ ہوئی تو مسودہ آج ہی پیش کر دیا جائیگا ۔

وفاقیوزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے سپریم کورٹ کوسابق اٹارنی جنرل کے خط کی واپسی کیلیے خط کا جو مسودہ دیا جائیگا۔

اس پر صدر کا نام نہیں ہو گا، ہم خط کے حوالے سے اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں، یہ خط ملک قیوم کے خط کی واپسی کا راستہ ہو گا، عدلیہ کے اعتراض پر خط کے مسودے میں ردوبدل ہو سکے گا۔

یہ درمیانی راستہ عدالت کا تجویز کردہ ہے۔ ہم اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں، ہمارا اصولی موقف تھا کہ صدر کو عالمی استثنیٰ حاصل ہے، کوئی ایسا خط نہیں لکھا جائے گا جس میں صدر کا نام آئے۔

درمیانی راستہ ہمارا نہیں عدالت کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر قانون کو وفاق کی جانب سے تحریری طور پر مسودہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس ڈرافٹ میں کوئی چیز عدالتی حکم کے مطابق نہ ہوئی تو ترمیم ہو سکتی ہے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر اعظم سے وزیرقانون فاروق نائیک نے ملاقات کرکے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story