4 جماعتیں ملا کر ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑینگے فضل الرحمن
مجلس عمل میںواپسی کے لیے جماعت اسلامی کی شرائط غیرمعقول تھیںجنھیںمستردکردیا،اب ان سے صرف سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے
ISLAMABAD:
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے ایم ایم اے میںواپسی کے لیے عائدکی جانے والی شرائط غیرمعقول اورنامناسب تھیں۔
جنھیںمستردکردیاگیاہے اوراب جماعت اسلامی کے ساتھ اتحادکی سطح پرنشستوںکی تقسیم نہیںصرف سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے تاہم ایم ایم اے بحال ہے اوراگراس میںشامل چاروں جماعتوںنے اتفاق کیاتوآئندہ عام انتخابات ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کیے جائیں گے۔
بصورت دیگرجے یو آئی اکیلے بھی الیکشن کے لیے میدان میںاترسکتی ہے۔ہنگو سے صوبائی اسمبلی کے رکن عتیق الرحمن کی پیپلزپارٹی شیرپائوسے جے یوآئی میں شامل ہونے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ صوبے کے جنوبی اضلاع کی تمام اہم شخصیات جے یوآئی میںشامل ہوچکی ہیں۔
اب شاید ان اضلاع میںکوئی جے یوآئی کامقابلہ کرنے کابھی نہ سوچے اوراس تبدیلی کے مستقبل کی سیاست پردوررس اثرات مرتب ہونگے،انھوں نے کہاکہ ہمارے منشورکی بنیادقرآن وسنت ہے اس لیے دیگرپارٹیوں کی طرح ہرالیکشن سے پہلے اسے تبدیل نہیںکیاجائے گاتاہم حالات کے مطابق اس میںمعمولی ردوبدل ضرورکیاجائے گا ۔
انھوں نے کہاکہ ناموس رسالتؐ کے حوالے سے قوم نے جس یکجہتی کامظاہرہ کیا۔اس پروہ مبارکباد کے مستحق ہے تاہم جن عناصر نے توڑپھوڑکی انھوںنے دنیاکومنفی پیغام دیااس لیے سپریم کورٹ کوخصوصی انکوائری کمیشن قائم کرتے ہوئے ذمے داروںکاتعین کرناچاہیے۔
انھوں نے کہاکہ کسی دوسرے نے جماعت اسلامی کوایم ایم اے سے باہرنہیں کیابلکہ انھوںنے خود اپنے خلاف معطلی کی کارروائی کی ان کاہم مزیدانتظار نہیںکرسکتے،ہم دیگرجماعتوں کے ساتھ ملکر آئندہ کالائحہ عمل تیارکریں گے،فضل الرحمٰن نے کہا کہ غلام احمدبلورسیدھے سادھے اورصاف دل انسان ہیںاورسچی بات کرتے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے ایم ایم اے میںواپسی کے لیے عائدکی جانے والی شرائط غیرمعقول اورنامناسب تھیں۔
جنھیںمستردکردیاگیاہے اوراب جماعت اسلامی کے ساتھ اتحادکی سطح پرنشستوںکی تقسیم نہیںصرف سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے تاہم ایم ایم اے بحال ہے اوراگراس میںشامل چاروں جماعتوںنے اتفاق کیاتوآئندہ عام انتخابات ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کیے جائیں گے۔
بصورت دیگرجے یو آئی اکیلے بھی الیکشن کے لیے میدان میںاترسکتی ہے۔ہنگو سے صوبائی اسمبلی کے رکن عتیق الرحمن کی پیپلزپارٹی شیرپائوسے جے یوآئی میں شامل ہونے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ صوبے کے جنوبی اضلاع کی تمام اہم شخصیات جے یوآئی میںشامل ہوچکی ہیں۔
اب شاید ان اضلاع میںکوئی جے یوآئی کامقابلہ کرنے کابھی نہ سوچے اوراس تبدیلی کے مستقبل کی سیاست پردوررس اثرات مرتب ہونگے،انھوں نے کہاکہ ہمارے منشورکی بنیادقرآن وسنت ہے اس لیے دیگرپارٹیوں کی طرح ہرالیکشن سے پہلے اسے تبدیل نہیںکیاجائے گاتاہم حالات کے مطابق اس میںمعمولی ردوبدل ضرورکیاجائے گا ۔
انھوں نے کہاکہ ناموس رسالتؐ کے حوالے سے قوم نے جس یکجہتی کامظاہرہ کیا۔اس پروہ مبارکباد کے مستحق ہے تاہم جن عناصر نے توڑپھوڑکی انھوںنے دنیاکومنفی پیغام دیااس لیے سپریم کورٹ کوخصوصی انکوائری کمیشن قائم کرتے ہوئے ذمے داروںکاتعین کرناچاہیے۔
انھوں نے کہاکہ کسی دوسرے نے جماعت اسلامی کوایم ایم اے سے باہرنہیں کیابلکہ انھوںنے خود اپنے خلاف معطلی کی کارروائی کی ان کاہم مزیدانتظار نہیںکرسکتے،ہم دیگرجماعتوں کے ساتھ ملکر آئندہ کالائحہ عمل تیارکریں گے،فضل الرحمٰن نے کہا کہ غلام احمدبلورسیدھے سادھے اورصاف دل انسان ہیںاورسچی بات کرتے ہیں۔